وزیراعلیٰ پنجاب کا ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ و دیگرافسروں کو فرائض میں کوتاہی برتنے پرمعطل کر دیا

دکھی انسانیت کا درد نہ رکھنے والے افسر عہدوں کے لائق نہیں بلکہ سزا کے حقدار ہے،کسی افسر کی غفلت کی سزا غریب کو نہیں دی جاسکتی،جوکام نہیں کریگا وہ گھر جائیگا،سوئے ہوئے نظام کو جھنجوڑنا ہوگا،عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی اور ہسپتالوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے ،اس سفر میں کسی کورخنہ نہیں ڈالنے دونگا وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا سرکاری ہسپتالوں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

بدھ 23 نومبر 2016 21:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ میں نے عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی اورہسپتالوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے ۔اس سفر میں کسی کو رخنہ نہیں ڈالنے دوں گا۔میں اس وقت مطمئن ہوںگا جب عوام ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کریں گے۔

عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے جو کچھ انسانی بس میں ہے کروں گا۔اللہ کیساتھ عوام کو بھی جوابدہ ہوں ۔جو کام نہیں کرے گا ،وہ گھر جائے گا۔معاملات اب اس طرح نہیں چلیں گے، سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔وہ بدھ کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کی صورتحال میں بہتری لانے کے حوالے سے اپنی ہدایات پر عملدر آمد نہ کرنے اورفرائض کی انجام دہی پر کوتاہی برتنے پر ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ اورمتعلقہ افسروں کو فوری طورپر معطل کرنے کاحکم دیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے سابق ایم ایس اورسابق ای ڈی او ہیلتھ کو بھی معطل کر کے ان کے خلا ف کارروائی کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کی سیوریج سکیم میں تاخیری حربے استعمال کرنے پر متعلقہ ایس ای،ایکسین اورایس ڈی او کو بھی معطل کرنے کاحکم دیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پانچ ماہ کے دوران ہسپتال کے میرے دوسرے دورے کے باوجود میری ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے ۔

وہ آج یہاں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کے دورے کے دوران سامنے آنیوالے امور اورمسائل کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کا درد نہ رکھنے والے افسرعہدوں کے لائق نہیں بلکہ سزا کے حقدار ہیں ۔ کسی افسر کی غفلت یا کوتاہی کی سزاکسی غریب کو نہیں دی جاسکتی ۔

بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی پرہر شہری کا حق ہے اوریہ حق اسے دینا ہو گا۔انہوںنے کہا کہ سوئے ہوئے نظام کو جھنجوڑنا ہوگا،مجھے صرف نتائج چاہئیں ۔ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولتوںکی فراہمی کے حوالے سے ٹھوس نتائج دینا ہوں گے۔مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی برتنے والوں کیلئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں۔انہوںنے کہاکہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرننکانہ اوردیگر افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے ۔

وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کمشنرزاورڈی سی اوز کوہسپتالوں کے باقاعدگی سے دورے کرکے صورتحال کو بہتر بنانے کا پابند کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں سیوریج جیسے مفاد عامہ کے منصوبوں میں کوتاہی ناقابل برداشت ہے ۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر ،چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام نے اجلاس میںشرکت کی جبکہ ڈی سی او ننکانہ،ای ڈی او ہیلتھ اورایم ایس ڈی ایچ کیو ننکانہ ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔