خیبر پختونخوا میں ہمارے وزراء کا کردار قابل فخر ہے۔سراج الحق

بدھ 23 نومبر 2016 21:02

پشاور۔23نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے خیبر پختونخوا کی اتحادی حکومت میں جماعت اسلامی کے وزراء کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ مجموعی حکومتی کارکردگی اور عوامی فلاح و بہبود کے تمام اہداف اپنی میعاد کی تکمیل سے پہلے حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے وفاق سے این ایف سی،پن بجلی منافع اور دیگر شعبہ جات میں زیر التواء تمام واجبات کی ادائیگی اور مغربی روٹ کی پاک چین اقتصادی راہداری میں باضابطہ اور ترجیحی بنیادوں پر شمولیت نیز اس میں صنعتی و کمرشل زونز،فائبرآپٹک اور توانائی منصوبوں سمیت راہداری کے تمام لوازمات کی فراہمی یقینی بنانے میں بھرپور تعاون کا بھی یقین دلایا۔

(جاری ہے)

وہ مرکز اسلامی پشاور میں خیبر پختونخوا کی اتحادی حکومت کی مجموعی کارکردگی،اس میں جماعت اسلامی کے وزراء و ارکان اسمبلی کے کردار اور حاصل کردہ کامیابیوں کے حوالے سے بریفنگ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے جس میں وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ،وزیر بلدیات عنایت اللہ و دیگر کے علاوہ جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری(قیم) عبدالواسع اور دوسرے جماعتی زعماء نے بھی شرکت کی۔

سینیٹر سراج الحق نے جماعت کے وزراء اور ارکان اسمبلی پر واضح کیا کہ ہمارا مقصد اقتدار کا حصول ہر گز نہیں اور نہ ہی وزارتیں کسی بھی حوالے سے ہماری کمزوری بن جانی چاہئیں۔موجودہ کھٹن اور پرفتن حالات میں عوام اور علماء کرام کی نظریں بھی ہماری جماعت پر لگی ہیں اس لئے ہمارے وزراء کو تعمیر و ترقی اور میرٹ و قانون کی بالا دستی کے ساتھ ساتھ نظریہ پاکستان کے مطابق دینی و قومی اقدار کی سربلندی یقینی بنانے کے لئے دن رات محنت کرنا ہوگی۔

انہوں نے اعتراف کیاکہ وفاق سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت اور عوام کی شکایات جائز اور توجہ طلب ہیں جن کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو عوام اور صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہوگا اور یہ فیڈریشن کیلئے بہتر نہیں۔اس ضمن میں وہ وزیر اعظم نواز شریف سے ذاتی مداخلت کی درخواست کرنے کے علاوہ ملک کے دونوں مقتدر ایوانوں کی وساطت سے مخلصانہ تعاون کریں گے تاہم صوبائی حکومت کو بھی اپنے حصے کا کام بطریق احسن پایہ تکمیل تک پہنچانا ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی وجہ سے اقتدار میں ہیں اور اگر اہداف کے حصول میں ذرہ بھر دشواری محسوس کریں تو حکومت سے چمٹے رہنے کی بجائے عوام میں واپس جانے میں ہی بہتری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے سکول و کالج اور جامعات میں سائنسی علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کا فروغ بھی لازمی ہوناچاہیے کیونکہ دینی اقدار اور تعلیمات کے فقدان کی وجہ سے ہمارے نوجوان گمراہی اور بے راہ روی کاشکار ہیں جبکہ انتہائی غربت اور پسماندگی نے انہیں دہشت گردوں کے چنگل میں دھکیل کر خود کش بمبار بننے کی دلدل میں پھنسا دیا حالانکہ اسلام میں خود کشی کا تصور بھی حرام ہے۔

یہ بات بھی افسوسناک ہے کہ اردو ہماری قومی زبان ہے مگر آزادی کی25ہزار تین سو چار دن گزرنے کے باوجود یہ ہمارے دفاتر میں رائج نہ ہو سکی اور ہمارے ناخواندہ عوام کو غیر مانوس بدیسی زبان کی مشکلات بھگتنا پڑ رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت یہ بنیادی ،قومی اور دینی اہداف حاصل کر کے پوری قوم کے سامنے سرخرو ہو سکتی ہے ۔وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے بتایا کہ صوبے میں پرائمری کی سطح پر معلمین دینیات اور ثانوی و اعلیٰ ثانوی سطح پر ناظرہ قرآن پڑھانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ اس کیلئے اگلے بجٹ میں نئی اسامیوں کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے اسی طرح اردو کو سرکاری زبان بنانے اور دفاتر میں مروج کرنے کے لئے بھی عنقریب جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :