قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوںکی تعداد بڑھانے کیلئے الیکشن کمیشن کے پاس کوئی تجویز زیر غور نہیں ‘ اس بارے فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں نہیں ،یہ اختیار پارلیمنٹ کا ہے، ارکان اسمبلی اگر اپنی تنخواہوں میں مزید اضافہ چاہتے ہیں تو ایوان میں بل لائیں ، نیب نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عناصر سے 278 ارب روپے بر آمد کئے ، ان سالوں میں نیب کا بجٹ 18 ارب ، اخراجات 14 ارب سے زائد ہیں

قومی اسمبلی میں وفاقی وزراء زاہد حامد، شیخ آفتاب ‘ وزیر مملکت جام کمال اور پارلیمانی سیکرٹری طلال چوہدری کے ارکان کے سوالوں کے جواب

بدھ 23 نومبر 2016 20:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2016ء) قومی اسمبلی میں حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کیلئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں کی تعداد بڑھانے کیلئے الیکشن کمیشن کے پاس کوئی تجویز زیر غور نہیں ‘ اس بارے فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کے دائرہ کار نہیں یہ اختیار پارلیمنٹ کا ہے۔ ارکان اسمبلی اگر اپنی تنخواہوں میں بدھ کو کابینہ کی طرف سے کئے گئے اضافے میں مزید اضافہ چاہتے ہیں تو اس کیلئے انہیں ایوان میں بل لانا پڑے گا۔

نیب نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عناصر سے 278 ارب بازیاب کرائے ہیں جو سرکاری خزانے میں جمع کرائے گئے ہیں۔ ان سالوں میں نیب کا بجٹ 18 ارب سے زائد جبکہ تمام مدات میں اخراجات 14 ارب سے زائد ہیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں حکومت کی طرف سے وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب ‘ وزیر مملکت پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال ‘ وزیر قانون زاہد حامد اور پارلیمانی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی طلال چوہدری نے ارکان کے سوالوں کے جواب دئیے۔

(جاری ہے)

شہباز بابر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے کہاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے نئے صنعتی و تجارتی کنکشن پر پابندی ہے۔ قیصر شیخ کے سوال کے جواب میں میں وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت نے گیس کمپنیوں کو واضح ہدایات جاری کر رکھی ہیں مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر ملازمت فراہم کی جائیں۔ نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی طلال چوہدری نے کہاکہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی منزل واٹر سمیت دیگر اشیاء کی کوالٹی کی نگرانی کرتا ہے اس کے دائرہ اختیرا میں 107 اشیاء ہیں۔

شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں متعلقہ محکموں سے انتخابی ڈیوٹی کیلئے افسران و اہلکاروں کے نام طلب کئے ہیں۔ ان افسران کو ترجیح دی جائے گی جن کی عمر 55 سال سے زائد ہو گی۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی میں شامل کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

وزیر مملکت جام کمال نے کہاکہ اوگرا سالانہ اڑھائی سے تین لاکھ سے زائد کنکشن نہیں دیتی۔ زیادہ فیس پر فاسٹ ٹریک سسٹم پر گیس کنکشن فراہم کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں شیخ آفتا ب نے کہا کہ حیدر آباد ‘ سکھر موٹر وے پر تعمیر کا آغاز اس سال کے آخر تک ممکن ہے۔ نگہت پروین کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور تا قابل 281 کلو میٹر سڑک کو بھی موٹر وے بنانے کا پروگرام ہے۔

عالمی مشیروں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ کام شروع ہونے کی صورت میں 36 سے 48 ماہ کا عرصہ درکار ہو گا۔ پشاور موٹر وے پر اسلام آباد انٹر چینج ری ڈیزائن کیا جا رہا ہے پہلے اس کی 8 لائنیز تھیں جو کہ بڑھا کر 16 کی جا رہی ہیں۔ اعجاز جاکھرانی کے سوال کے جواب میں وز یر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اگر ممبران چاہتے ہیں کہ ان کی تنخواہوں اور مراعات میں حالیہ اضافے کے بعد مزید اضافے کی ضرورت ہے تو اس کیلئے ایوان میں بل لائیں۔

بیگم طاہرہ بخاری کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو تحریری جواب کے ذریعے آگاہ کیا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی تعداد بڑھانا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار نہیں اس بارے فیصلہ کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ آئندہ عام انتخابات میں قوی اور صوبائی اسمبلیوں کی تعداد بڑھانے کی کوئی تجویز الیکشن کمیشن میں زیر غور نہیں ہے۔ فریال تالپور کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ کراچی حیدر آباد سکھر شاہراہ کی تعمیر کی وجہ سے واقعی عام ٹریفک کے مسائل درپیش ہیں۔ اتھارٹی کو متبادل سڑک بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ معزز رکن کے توجہ دلانے پر ایک بار پھر ان سے جواب طلب کیا جائے گا۔ …(رانا+ع ع)