عوام بھوک بے روزگاری سے مررہے ہیں ،حکمرانوں کوعوام کی نہیں اپنی تنخواہوں کی فکر ہے ،مولانا عبدالحق ہاشمی

اسمبلی ممبران کی تنخواہوں میں سو فیصداضافہ قابل مذمت ہے ،حکمران عوام کو روزگار،امن ،اشیائے خوردونوش میں ریلیف دیں ، امیر جماعت اسلامی بلوچستان

بدھ 23 نومبر 2016 19:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ عوام بھوک بے روزگاری سے مررہے ہیں حکمرانوں کوعوام کی نہیں اپنی تنخواہوں کی فکر ہے، اسمبلی ممبران کی تنخواہوں میں سو فیصداضافہ قابل مذمت ہے حکمران عوام کو روزگار،امن ،اشیائے خوردونوش میں ریلیف دیں ملک کو بیرونی قرضوں سے نجات دیں تب توممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کاجوازبن سکتا ہے اگر عوام نان شبینہ کے محتاج ،بھوک وافلاس سے مررہے ہیں اور انہی عوام کے ووٹوںسے منتخب ہونے والے حکمران تنخواہوں میں اضافے پرخوشیاں منارہے ہوں تو یہ دانشمندی نہیں بلکہ صرف مفادات اور مفادات کی سیاست ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران عوام کو تحفظ دیں بیرونی قرضوں سے قوم کو نجات دیں تعلیم وصحت کی سہولیات عام کریں عدل انصاف کا نظام قائم کریں مہنگائی میں کمی کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دیں کرپشن ولوٹ مار ختم کریں تاکہ کامیابی حکمرانی کا دعویٰ سچا ثابت ہوجائیں ۔

(جاری ہے)

عوام بھوک سے مررہے ہوں اور حکمران طبقہ تنخواہوں میں اضافہ کریں جماعت اسلامی کویہ منظور نہیں کرپشن،بدامنی کے ناسوروحکومتی لوٹ مار کے خلاف سب کو ہر صورت متحدہوناہوگا بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے سے قوم کے نام پر اربوں کربوں قرض لینے والے حکمران کرپشن میں ملوث ہیں عوام کے نام پر لینے والاقرضوں حکمرانوں کی تجوریوں سے برآمد ہورہاہے اگر صحیح بلاامتیاز غیر جانبدار احتساب ہوجائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائیگا آئی ایم ایف ورلڈ بنک کے بھاری سودی قرضوں پر ملک چلانے والے حکمرانی کے مستحق نہیں اگر قوم نے ترقی وخوشحالی اورامن کے سفر کو بحال کرنا ہے تو کرپٹ مافیاکو بے نقاب کرکے عبرت کانشان بنا دیناہوگابصورت دیگرترقی وخوشحالی اور امن کے صرف دعوے اور خواب ہوں گے حقیقت سے اس کا تعلق نہیں ہوگا بلوچستان کی پسماندگی پریشانی ،بے روزگاری ،بدامنی کے ذمہ دار بھی کرپٹ مافیا ہے ۔

ترقی خوشحالی امن اور عدل واسلامی نظام کے قیام کیلئے قوم کو جماعت اسلامی کاساتھ دیناہوگا ۔

متعلقہ عنوان :