بیرون ملک پاکستان کی سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے منصوبہ بندی کی جائے، سکندر حیات شیرپائو

بدھ 23 نومبر 2016 19:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی و سماجی بہبود سکندر حیات خان شیرپائو نے خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اپنے منصوبوں میں دور جدید کے تقاضوں اور مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے بیرون ملک پاکستانی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے بھی جامع منصوبہ بندی کی جائے تاکہ ملک کی سرمایہ کاری سے ہماری معیشت کو مستقل سہارا مل سکے اور تمام ہنرمند اور محنت کش اپنے ملک میں باعزت روزگار کے ساتھ ساتھ پرسکون زندگی گزارے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز پشاو ر میں خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دوسروں کے علاوہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم بھی موجود تھے۔اس موقع پر خیبر پختونخوا میں نئے قائم ہونے والے 17انڈسٹریل اکنامک زونز پر جاری کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جو کہ صوبے کے تمام دوردراز علاقوں سمیت مختلف اضلاع میں قائم کئے جارہے ہیںجن پر جاری اخراجات کا تخمینہ 32.905بلین روپے ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام انڈسٹریل زونز کو سی پیک کے مین روٹ سے منسلک کیا جارہا ہے جبکہ ملک کی بیرون سرمایہ کاروں کو بہتر مراعات دینے کے ساتھ ساتھ ون ونڈوآپریشن کے ذریعے آسان طریقہ کار مہیا کیا جارہا ہے تاکہ صوبے میں صنعتی انقلاب کو کم سے کم دورانیے میں عملی جامہ پہنایا جاسکے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام انڈسٹریل زونزکو بجلی، گیس اور دوسری ضروریات کی آسانی سے فراہمی کو مدنظر رکھ کر انکی سائیٹ کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں پائے جانے والے قدرتی وسائل ،افرادی قوت اور زرعی پیداوار کو مدنظر رکھ کر ان سے وابستہ صنعتوں کے قیام کو ترجیح دی گئی ہے۔

اس موقع پر صوبے کے مختلف اضلاع میں پائے جانے والے قدرتی وسائل کو برئوے کار لانے کا حوالہ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں تیس ہزار میگاواٹ ہائیڈل بجلی 1.1بلین بیرل خام تیل اور 16ٹریلین کیوبک فٹ قدرتی گیس کے ذخائر کی نشاندہی کی گئی ہے جن کوبروئے کار لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔صوبائی سینئر وزیر نے مختلف اقدامات کے حوالے سے ادارے کے حکام کو بتایا کہ صوبے میں پائے جانے والے دنیا کے بہترین نہری نظام سے استفادہ کرتے ہوئے مائیکر اور منی مائیکرو ہائیڈل پاور ،صوبے میں قائم ہونے والی سمال ڈیمز سے استفادہ کرنے اور زرعی شعبے میں پیداہونے والی فصلوں کو بھی صنعتی شعبہ سے منسلک کرنے سمیت ہماری جفاکش افرادی قوت کو بھی اپنے منصوبوں میں تقویت دی جائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ جوانوں کو تکنیکی تربیت اور اور بچوںکو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے اداروں کا قیام بھی منصوبے میں شامل ہے جبکہ بیرونی ممالک اور ملک کے مختلف علاقوں سے سرمایہ کاروں نے صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے رابطے شروع کئے ہیں۔