ْاسلام آباد کے سکولوں میں 53 فیصد طلبہ کے منشیات کے عادی ہونے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں

وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا ایوان بالا میں توجہ دلائو نوٹس کا جواب

بدھ 23 نومبر 2016 18:23

ْاسلام آباد کے سکولوں میں 53 فیصد طلبہ کے منشیات کے عادی ہونے کی خبروں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کے وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے سکولوں میں 53 فیصد طلبہ کے منشیات کے عادی ہونے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔ ایک این جی او کی بے بنیاد رپورٹ کی بناء پر یہ خبر دی گئی ہے‘ این جی او کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

بدھ کو ایوان بالا میں سینیٹر حافظ حمد اللہ کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ زیر غور آیا اور قومی اسمبلی میں بھی اس پر توجہ دلائو نوٹس پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خبروں کا مقصد صورتحال کو مزید خطرناک بنا کر پیش کرنا اور اپنے مفادات حاصل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

جس این جی او کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ خبر دی گئی ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

رپورٹ میں آٹھ سال کے بچوں کو بھی منشیات کا عادی ظاہر کیا گیا ہے۔ ہم اس این جی او کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں خصوصی مینجمنٹ کمیٹیاں کام کر رہی ہیں جن کے سربراہ بچوں کے والدین ہوتے ہیں اور اسلام آباد کے تمام 422 سرکاری سکولوں میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی ہے۔ اب تک سرکاری تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

سکولوں کی مانیٹرنگ کے لئے بھی ایک جامع نظام وضع کیا گیا ہے اور باقاعدگی کے ساتھ کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت سکولوں میں حاضری‘ صفائی اور دیگر صورتحال کی رپورٹس ہمیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کی ریگولیشن کے لئے بھی باقاعدہ پیرا کا ادارہ قائم ہے اور اس کے رولز کے مطابق بھی پرائیویٹ سکولوں میں سگریٹ نوشی پر کمل پابندی ہے۔ لہذا اس طرح کی چیز سامنے آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

متعلقہ عنوان :