ْنئی گیس سکیموں پر پابندی اٹھانے کی تجویز کابینہ میں زیر غور ہے‘ وزیر مملکت جام کمال خان

بدھ 23 نومبر 2016 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان نے کہا ہے کہ نئی گیس سکیموں پر پابندی اٹھانے کی تجویز کابینہ میں زیر غور ہے‘ ہمارے برسر اقتدار آنے پر ہزاروں درخواستیں زیر التواء اور کوئی پالیسی نہیں تھی‘ گیس کنکشنز پر سفارش کے کلچر کے خاتمے کے لئے 25 ہزار روپے کی ادائیگی پر ارجنٹ کنکشن کی پالیسی بنائی گئی تھی۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شکیلہ لقمان کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے کہا کہ ترکمانستان (تاپی) گیس منصوبہ تکمیل کے مرحلے میں نہیں ہے۔ صرف ایل این جی گیس قطر سے اوپن مارکیٹ سے خریدی جارہی ہے۔ آر ایل این جی کی دنیا میں موجود پائپ لائن گیسز کے مقابلے میں سستی ہے۔

(جاری ہے)

ترکمانستان اور ایران گیس منصوبوں کی سپلائی پاکستان میں نہیں آرہی۔

شیخ روحیل اصغر کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے کہا کہ جب ہماری حکومت برسر اقتدار آئی تو ہزاروں درخواستیں زیر التواء تھیں۔ کوئی پالیسی نہیں تھی۔ گیس کنکشنوں پر سفارشات کے کلچر کے خاتمے کے لئے 25 ہزار روپے کی ادائیگی پر ارجنٹ کنکشن کی پالیسی بنائی گئی تھی۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے بتایا کہ آر ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے اپٹما نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سی این جی اور صنعتوں سے آر ایل این جی کی یکساں شرح سے قیمت وصول کی جارہی ہے مگر بعض جگہوں پر صنعتیں عام گیس استعمال کرتی ہیں۔ آر ایل این جی صنعتوں کے لوڈ میمنجمنٹ کو بہتر بنانے کے لئے دیا گیا ہے۔ ہمارے اپنے گیس کے ذخائر ناکافی ہیں۔ طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے ایل این جی لائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :