سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کے ویزے منسوخ کرنے اور سکولوں کی بندش کے معاملے کا نوٹس وزارت داخلہ کو اساتذہ کے ویزوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت

نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینا ہوگی ، آئندہ اجلاس میں مدارس اصلاحات بل پر تفصیلی بریفنگ طلب کمیٹی کی کریمنل لاء ترمیمی بل 2016 کی منظوری ، جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے اور پولیس کو جھوٹی اطلاع دینے والے کو جرمانہ اور سزا ہوگی کسی کو قبضہ مافیا یا ہائوسنگ سوسائٹیوں سے متعلق کوئی شکایت ہوتو وہ کمیٹی سے رابطہ کرے، چیئرمین کمیٹی رحمان ملک

منگل 22 نومبر 2016 23:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کے ویزے منسوخ کرنے اور سکولوں کی بندش کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کو اساتذہ کے ویزوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی جبکہ کمیٹی کے اراکین نے آئندہ اجلاس میں مدارس اصلاحات بل پر تفصیلی بریفنگ طلب کرتے ہوئے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینا ہوگی ، کمیٹی نے کریمنل لاء ترمیمی بل 2016 کی منظوری دے دی جس کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے اور پولیس کو جھوٹی اطلاع دینے والے کو جرمانہ اور سزا ہوگی، کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اگر کسی کو قبضہ مافیا یا ہائوسنگ سوسائٹیوں سے متعلق کوئی شکایت ہوتو وہ کمیٹی سے رابطہ کرے۔

(جاری ہے)

منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔ کمیٹی اجلاس میں پشاور میں شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ایف سی اہلکاروں پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی گئی ۔ کمیٹی نے کرمنل لاء ترمیمی بل 2016پر تفصیلی بحث کی جس کے بعد کمیٹی نے بل کو مشروط پر منظور کیا تاہم بل پر ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے تحفظات کا اظہار کیا ۔

قانون کا اطلاق صرف وفاقی اداروں پر گا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بل کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے والے اور جھوٹی اطلاع دینے والے کے لئے سزا اور جرمانہ ہو گا ۔ سینیٹر رحمان ملک نے تجویز دی کہ جرمانے کی رقم پانچ لاکھ تک ہونی چاہیے جبکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے ارکان نے بل میں جرمانے کی رقم 50ہزار تک کرنے کی تجویز دی ۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں مدارس ریفارمز پر بل پر تجویز دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر کرنیو الوں کو سخت سے سخت سزا دینا ہو گی ۔ اجلاس میں بچوں کو جسمانی سزا کے تدارک کے بل کا جائزہ لینے کے لئے سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ جس کسی کو بھی قبضہ مافیا یا ہائوسنگ سوسائٹیوں سے متعلق کوئی شکایت ہوتو وہ کمیٹی سے رابطہ کرے کیونکہ کمیٹی کے نوٹس میں یہ آیا ہے کہ بے شمار لوگ جعلی ہائوسنگ سوسائٹی کی فائلیں فروخت کر کے شہریوں کو لوٹتے ہیں ، سوسائٹیوں کے پاس اتنی زمین نہیں ہوتی جتنے پلاٹس فروخت کرتے ہیں ۔

کمیٹی نے پاک ترک سکولوں کی بندش کا نوٹس لیاتو وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر بلیغ الرحمان نے کمیٹی کو بتایا کہ پاک ترک سکول بند نہیں کئے گئے ہیں ۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے ترک سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کے ویزوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔ سینیٹر رحمان ملک نے تجویز دی کہ نیکٹا بورڈ میں کسی خاتون کو نمائندگی نہیں دی گئی لہذا کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ نیکٹا بورڈ میں خاتون رکن کو بھی رکھا جائے ۔ سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ شکارپور اور شاہ نورانی کے واقعات یہ ثابت کرتے ہیں کہ بلوچستان کے حالات کو ایک بار پھر خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔