صنعتی شعبہ میں تعاون چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کا چوتھا ستون ہے، توانائی، انفراسٹرکچر کے منصوبوں سے پاکستان میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی چائنہ ژونگ دا انٹرنیشنل انوسٹمنٹ گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین سے گفتگو

منگل 22 نومبر 2016 21:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ صنعتی شعبہ میں تعاون چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) کا چوتھا ستون ہے، توانائی، انفراسٹرکچر کے منصوبوں سے پاکستان میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو چائنہ ژونگ دا انٹرنیشنل انوسٹمنٹ گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین ژاہو گوین اور ایگزیکٹو سیکرٹری جنرل لی ژن شنگ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

اس موقع پر ژاہو گوین نے کہا کہ چین کی 6 کمپنیاں پاکستان کے مختلف شعبوں خصوصاً ریفائنری، سٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کمپنیاں سولر انرجی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے چینی وفد کو یقین دلایا کہ حکومت چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہر ممکن تعاون اور سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے گی اور اس سلسلہ میں ان کمپنیوں کو چیمبر آف کامرس اور دیگر تجارتی ایسوسی ایشنز سے تعاون حاصل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کیلئے پاکستانی مارکیٹ میں کاروبار کے وسیع امکانات پائے جاتے ہیں۔ وزیر تجارت نے وفد کو بتایا کہ وزارت تجارت، توانائی، ٹیکسٹائل، سپورٹس، گڈز اور زرعی پراسیسنگ وغیرہ جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے چینی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان چین تعلقات کی سب سے بہترین بنیاد اقتصادی شراکت داری ہے۔

متعلقہ عنوان :