سینیٹ کی خواجہ سرائوں کے حقو ق کے حوالے سے محروم طبقات کی کمیٹی کو معاملہ پر غور کر کے دو ماہ میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت

وزارت داخلہ دربار شاہ نورانی کے خلیفہ سمیت 3 لوگوں کے لاپتہ ہونے بارے بلوچستان حکومت سے رابطہ کرے ، سینیٹ پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے،خواجہ سرا ہونا کوئی جرم نہیں ہے ،خواجہ سراء بھی آدم کی اولاد ہیں ان کو پہچان دی جائے ،ان پر ظلم بند کیا جائے ،اس وقت ملک میں 5لاکھ خواجہ سراء ہیں،ریاست انکی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرے،سینٹر حافظ حمد اللہ کا اظہار خیال

منگل 22 نومبر 2016 21:53

سینیٹ کی خواجہ سرائوں کے حقو ق کے حوالے سے محروم طبقات کی کمیٹی کو معاملہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2016ء) سینیٹ نے خواجہ سرائوں کے حقو ق کے حوالے سے سینیٹ کی محروم طبقات کی کمیٹی کو معاملہ پر غور کر کے دو ماہ میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کردی،دربار شاہ نورانی کے خلیفہ سمیت تین لوگوں لاپتہ ہونے کے حوالے سے وزارت داخلہ کو بلوچستان حکومت سے رابطہ کرکے فوری طور پر جواب دینے کی ہد ایت کر دی،سینٹر حافظ حمد اللہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے آوازبلند کر تے ہوئے کہاکہ پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے،خواجہ سرا ہونا کوئی جرم نہیں ہے ،خواجہ سراء بھی آدم کی اولاد ہیں ان کو پہچان دی جائے اور ان پر ظلم بند کیا جائے ،اس وقت ملک میں 5لاکھ خواجہ سراء ہیںریاست انکی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرے۔

(جاری ہے)

منگل کو سینیٹ کی اجلاس میں عوامی اہمیت کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ڈاکڑ جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ بلو چستان میں حالات خراب ہو رہے ہیں لیکن توجہ نہیں دی جارہی۔دربار شاہ نورانی کے خلیفہ سمیت تین لوگوں لاپتہ ہیں۔چئرمین سینٹ نے وزارت داخلہ کو بلوچستان حکومت سے ربطہ کرکے فوری طور پر جواب دینے کی ہد ایت کر دی۔سینٹر حافظ حمد اللہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے آوازبلند کر تے ہوئے کہاکہ پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے۔

خواجہ سرا ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔اسلام میں خواجہ سرا کے وہی حقوق ہیں جو مرداور عورت کے ہیں۔خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔خواجہ سرا?ں کو ناچ اور ہوس کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سیالکوٹ واقعے کی ویڈیو میڈیا میں آئی ہے۔خواجہ سراء رسول اللہ کے امتی ہیں اور آدم کی اولاد ہیں ان کو پہچان دی جائے۔ان پر ظلم بند کیا جائے۔

اس وقت ملک میں 5لاکھ خواجہ سراء ہیںریاست انکی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرے۔ , چئرمین سینٹ نے کہاکہ آپ نے ایک اہم.نقطہ اٹھایا ہے۔ہماری زمہ داری ہے کہ خواجہ سراؤں کو ان کے حقوق دلائیں۔یہ معاملہ سینٹ کی پسماندہ طبقات کے حوالے سے کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔کمیٹی دوماہ میں معاملے کے حوالے سے سفارشات پیش کرے۔ چئیرمین سینیٹ نے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں مو جود کیون ہاتھی کے مسئلہ کے حل کے لئے اسلام آباد کے مئیر کو طلب کرلیا