سکھرضلع کونسل کا 56کروڑ65لاکھ 74ہزار56روپے کاسالانہ بجٹ پیش

اخراجات کا تخمینہ 56 کروڑ11 لاکھ 58 ہزار2سو70 روپے ، اخراجات کے بعد کونسل کو54 لاکھ 15 ہزار7سو 86روپے کی بچت ہو گی

منگل 22 نومبر 2016 20:15

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2016ء) سکھرضلع کونسل کا 56کروڑ65لاکھ 74ہزار56روپے کاسالانہ بجٹ پیش ، اخراجات کا تخمینہ 56 کروڑ11 لاکھ 58 ہزار2سو70 روپے ، اخراجات کے بعد کونسل کو54 لاکھ 15 ہزار7سو 86روپے کی بچت ہو گی ، ترقیاتی کاموں کے لیے 21کروڑ23لاکھ روپے مختص ، اجلاس کے دوران کونسل کے رکن کی جانب سے ملازمین کی بلاجواز بھرتیوں اور کونسل ہال سے متعدد ایئر کنڈیشنر چوری ہونے کا معاملہ بھی اٹھا یا گیا تفصیلات کے مطابق سکھر ضلع کونسل کا بجٹ اجلاس چئیرمین محمد اسلم شیخ اور وائیس چیئر شاہ زیب شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں ضلع کونسل کے ارکان اور افسران نے شر کت کی اجلاس میں چیئرمین محمد اسلم شیخ نے ضلع کونسل سکھر کا سال 2016اور سال 2017 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے بتا یا کہ اس سال کونسل کو چھپن کروڑ پینسٹھ لاکھ چوہتر ہزار چھپن روپے کی آمدن ہو گی جس میں کونسل کے پاس چھتر لاکھ چودہ ہزار چھپن روپے کی بچت بھی شامل ہے جبکہ او زیڈ ٹی شئیر کی مد میں سات کروڑتراسی لاکھ ساٹھ ہزار روپے ، اپنی آمدن کے مد میں چھتیس کروڑ، خصوصی گرانٹ کی مد میں بارہ کروڑاور ضلو کونسل کی دکانوں کی مد میں ساٹھ لاکھ روپے آمدن ہو گی انہوں نے بتا یا کہ اس سال اخراجات کا تخمینہ چھپن کروڑ گیارہ لاکھ اٹھاون ہزار دوسو ستر روپے لگایا گیا ہے جس میں ترقیاتی کاموں کے لیے اکیس کروڑ تئیس لاکھ روپے ، غیر ترقیاتی کاموں کے لیے چونتیس کروڑ اٹھاسی لاکھ اٹھاون ہزار دو ستر روپے مختص کیے گئے ہیں اس طرح تمام اخراجات کے بعد کونسل کو اس سال چون لاکھ پندرہ ہزار سات سو چھیاسی روپے کی بچت ہوگی انہوں نے بتا یا کہ بجٹ میں مختص غیرترقیاتی کاموں کے لیے مختص چونتیس کروڑ اٹھا سی لاکھ اٹھاون ہزار دو ستر روپے میں چوبیس کروڑ چار لاکھ دو ہزار اٹھا رہ روپے ملازمین کی تنخواہوں ، پنشن گریضویٹی کے لیے مختص کیے گئے ہیں کونسل کے اجلاس کے دوران ایک رکن نیک محمد چھجن نے کونسل میں ملازمین کی اضافی بھرتیاں کرکے کونسل پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے اور کونسل کے ہال میں لگی متعدد ائیر کنڈیشن چوری اور گم ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا کونسل کے رکن کا کہنا تھا کہ وہ پہے بھی دو بار کونل کے رکن رہ چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مقامی حکومتوں کے آخر ی دور میں ایک کروڑ رپے کی لاگت سے کونل ہال تعمیر کرکے یہاں پر کئی اے سی لگائے گئے تھے مگر اب وہ غائب ہیں ان کی تحقیقات کی جا ئے جس پر چئیرمین محمد اسلم شیخ نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :