آئی جی پنجاب نے ایس ایچ او صدر قصور اور دواہلکاروں کو 20لاکھ روپے رشوت ٹھکرا کر اشتہاری ملزم پکڑنے پر نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دیدیئے

منگل 22 نومبر 2016 20:05

لاہور۔22 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرانے سنٹرل پولیس آفس میںایس ایچ او صدر قصور اور دو اہلکاروں کو 20لاکھ روپے رشوت ٹھکرا کر سفاک اشتہاری ملزم کو پکڑنے پر نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے۔ تفصیلات کے مطابق 18نومبر کی رات ایس ایچ او صدر قصور محمد یونس دیگر اہلکاروں کے ہمراہ فیروز پور روڈ ناکے پر کھڑا تھا کہ ایک مشکوک کار LEB-3379کو ناکے کی طرف آتے دیکھ کر رکنے کا اشارہ کیا جس میں تین افراد سوار تھے۔

پولیس اہلکاروں نے گاڑی کی تلاشی لی تو اس میں پچاس لاکھ روپے سے زائد رقم اور موزر برآمد ہوا۔ شناختی کارڈ نمبر سے ملزم کی شناخت ہونے پر پتہ چلا کہ وہ رائیونڈ کے دوہرے قتل کے مقدمہ میں اشتہاری ہے ۔

(جاری ہے)

اپنی شناخت ظاہر ہونے پر ملزم نے پولیس اہلکاروں کو 20لاکھ روپے رشوت کی پیشکش کی کہ وہ اسے چھوڑ دیں اور پچاس لاکھ میں سے 20لاکھ روپے رکھ لیںلیکن فرض شناس پولیس اہلکاروں نے اس پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے نہ صرف ملزم کو گرفتارکیا بلکہ تھانہ سٹی رائیونڈ کے ایس ایچ او نذیر احمد کو بلا کر ملزم، گاڑی اور برآمد شدہ پچاس لاکھ روپے کی رقم اس کے حوالے کر کے فورس کے لئے ایک روشن مثال قائم کی۔

آئی جی پنجاب نے فرض شناسی اور ایمانداری کا مظاہرہ کرنے پر سب انسپکٹر محمد یونس کو 3لاکھ روپے جبکہ اے ایس آئی محمد شریف اور محمد عمران کو پچاس ، پچاس ہزار روپے انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ایس ایچ او صدر قصور اور ناکہ پر کھڑے دیگر اہلکاروں نے 20لاکھ روپے کی بھاری رقم کی پیشکش کو ٹھکرا کر یہ ثابت کیا ہے کہ پنجاب پولیس شہداء اور غازیوں کی فورس ہے جو عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کے قیام کے لئے جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیںکرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :