حکومت نے محکمہ تعلیم میں تقرریوں کیلئے این ٹی ایس کے ساتھ معاہدہ کردرست سمت قدم اٹھایا ‘عوام توقع رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم ‘شاہ غلام قادر سمیت کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ‘این ٹی ایس کا دائرہ کار دیگر شعبوں تک بھی بڑھائیں گے

سابق امیدوار اسمبلی جماعت اسلامی کے راہنما چوہدری محمد علی اختر کی صحافیوں سے بات چیت

منگل 22 نومبر 2016 16:23

بھمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2016ء) سابق امیدوار اسمبلی جماعت اسلامی کے راہنما چوہدری محمد علی اختر نے کہا ہے کہ حکومت نے محکمہ تعلیم میں تقرریوں کے لیے این ٹی ایس کے ساتھ معاہدہ کردرست سمت قدم اٹھایا ہے عوام توقع رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم شاہ غلام قادر سمیت کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے بلکہ این ٹی ایس کا دائرہ کار دیگر شعبوں تک بھی بڑھائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی اچھا اقدام ہے مگر حکومت کوایک چیز واضح کرنا چاہے کہ ایک این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والا کتنی مدت تک کسی نئے ٹیسٹ مسثتنی ہوگا کیونکہ غریب لوگوں کے لیے آئے روز این ٹی ایس کے ٹیسٹ عذاب بن جائیں گے اس لیے کسی بھی شعبہ کے لیے این ٹی ایس ٹیسٹ کی مدت کم از کم ایک سال ضرور ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

محمد علی اختر نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ میرٹ کی بحالی سے محکمہ تعلیم کا معیار تو بہتر ہوگا مگر اس ٹیسٹ سے گزرنا دیگر محکمہ جات کے ملازمین کے لیے لازمی قراردیا جائے۔ تاکہ سفارشوں کی بنیاد پر بھرتی ہونے والے سیاسی کارکنوں سے حکومت اور عوام کی جان چھوٹ سکے اگر حکومت نے ایسا کرلیا تو یقینا یہ گڈ گورننس کے لیے اچھا قدم ہوگا اور آزادکشمیر کے عوام اس معاملہ پر وزیراعظم کے شانہ بشانہ ہوں گے۔