پاکستان میں خشک سالی کے سبب گزشتہ کچھ برسوں میں باغات اور زراعت بری طرح متاثر ہوئی ہے ،ْماہرین

بڑے رقبے پر گندم کی بوائی شروع نہیں ہو سکی ،ْ ترش پھلوں کے بہت سے باغات کو نقصان ہوا ہے ،ْرپورٹ بارش نہ ہونے کی وجہ سے ربیع کے سیزن کیلئے تاحال بوائی ممکن نہیں ہو سکی ،ْ بارش کے انتظار میں سیزن ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے ،ْچوہدری نصیر

منگل 22 نومبر 2016 14:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2016ء) ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں خشک سالی کے سبب گزشتہ کچھ برسوں میں باغات اور زراعت بری طرح متاثر ہوئی ہے ،ْبڑے رقبے پر گندم کی بوائی شروع نہیں ہو سکی ،ْ ترش پھلوں کے بہت سے باغات کو نقصان ہوا ہے۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سال ملک میں گندم کی پیدوار 1.6 فیصد اضافہ کے ساتھ 25ملین ٹن سے زائد رہی تھی جس کے بعد دنیا میں گندم پیدا کرنے والے ممالک میں پاکستان آٹھویں سے چھٹے نمبر پر آ گیا تھا۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں 20 سے 25 ملین ایکڑ زمین پر گندم کاشت کی جاتی ہے ۔ مگر رواں برس بارش نہ ہونے کے سبب سے اکثریت زمینداروں اور کسانوں نے بوائی شروع ہی نہیں کی اور جنھوں نے بوائی کردی ہے وہ پریشان حال ہیں۔

(جاری ہے)

فیصل آباد کے زمیندار چوہدری نصیر کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے ربیع کے سیزن کے لیے تاحال بوائی ممکن نہیں ہو سکی اور بارش کے انتظار میں سیزن ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔

ہری پور کے زمیندار ملک خوشحال کے مطابق ہم بارش کی امید میں بوائی کرچکے ہیں مگر سیزن ختم ہونے کے قریب ہے اور بارش کا نہ ہونا انتہائی نقصاں دہ ہوسکتا ہے رپورٹ کے مطابق مالٹے اور کینو کا شمار پاکستان کے اہم پھلوں میں ہوتا ہے جن کے باغات مجموعی طور پر 194,000 ایکڑ پر پھیلے ہوئے ہیں ۔ پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ سال 427025 ہزار ڈالر کا پھل در آمد کیا گیا جس میں ترشں پھل کا حصہ بیس فیصد تھا۔

متعلقہ عنوان :