حاجی عدیل اور جہانگیر بدر کے جانے سے پاکستان میں سیاستدان کا ایک باب بند ہوگیا ہے ،جمہوریت کیلئے حاجی عدیل کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، حاجی عدیل ایک فرد، نظریہ اور اس کے ساتھ وفاداری کا نام ہے، ان کی وفات سے پشتون ایک سچے اور جراتمند لیڈر سے محروم ہوگئے ہیں،مرحوم نے کئی بار جیل کاٹی اور آمریت کے خلاف جدوجہد کرتے رہے، حاجی عدیل کی طرح کے سیاستدان ختم ہو تے جا رہے ہیں، مرحوم نے سیاست کو ذریعہ معاش نہیں ذریعہ خدمت بنایا‘ وہ اصول پسند اور باکردار سیاستدان تھے‘ اپنے سیاسی فلسفے اور قیادت سے وفادار رہے

سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرپرویز رشید ،مشاہد حسین ، سراج الحق ،جاوید عباسی ، الیاس بلور ، طاہرمشہدی ،کلثوم پروین و دیگر کا حاجی عدیل اور جہانگیر بدر کے انتقال پرپیش کی گئی تعزیتی قرار داد پر اظہار خیال

پیر 21 نومبر 2016 22:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے اے این پی کے رہنما و سابق سینیٹر حاجی عدیل احمد اور جہانگیر بدر کی جمہوریت اور ملک وقوم کے لئے خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کے لئے مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، حاجی عدیل ایک فرد ایک نظریہ اور نظریہ کے ساتھ وفاداری کا نام ہے، ان کی وفات سے پشتون ایک سچے اور جراتمند لیڈر سے محروم ہوگئے ہیں،مرحوم نے کئی بار جیل کاٹی اور آمریت کے خلاف جدوجہد کرتے رہے، حاجی عدیل کی طرح کے سیاستدان ختم ہوئے جا رہے ہیں، مرحوم نے سیاست کو ذریعہ معاش نہیں ذریعہ خدمت بنایا‘ وہ اصول پسند اور باکردار سیاستدان تھے‘ اپنے سیاسی فلسفے اور قیادت سے وفادار رہے۔

(جاری ہے)

پیر کو ایوان بالا میں سینیٹر حاجی عدیل کے انتقال پر پیش کی گئی تعزیتی قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ سینیٹر حاجی عدیل کے والد نے کالا پانی کی سزا کاٹی۔ انہوں نے کبھی سیاسی جماعت نہیں بدلی۔ وہ ایسے شخص نہیں تھے۔ حاجی عدیل مخلص انسان تھے۔ اختلافات کے باوجود وہ میرے لئے بھرپور جدوجہد کرتے تھے۔ ان کا پارٹی سے بے حد لگائو تھا۔

پارٹی کے لئے انہوں نے بے حد قربانیاں دیں۔ کبھی کسی آمر کے آگے نہیں جھکے۔ہر ایک کے آگے کھڑے رہے۔ ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ حاجی عدیل کا بے حد احترام ہے۔ انہوں نے این ایف سی کے لئے بہت کوششیں کیں ان کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ سینیٹر مظفر حسین شاہ نے کہا کہ حاجی عدیل جیسے سیاستدان نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔

جنہوں نے اپنی جدوجہد سے سیاست میں اپنی جگہ بنائی۔ وہ سینٹ میں بھرپور طریقے سے اپنے صوبے کے عوام کا مقدمہ لڑتے رہے۔ اصولوں پر کھڑا رہنے والے سیاستدان کی حیثیت سے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان کی وفات صرف ایک صوبے کا نہیں ملک کا نقصان ہے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ حاجی محمد عدیل نے ملک کے پسے ہوئے طبقات کی انتہائی جرات اور بہادری سے بطور ایم پی اے اور سینیٹر نمائندگی کی۔

وہ ایک بہادر انسان تھے۔ یہ صرف اے این پی کا نہیں ایم کیو ایم کا بھی نقصان ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سینیٹر حاجی عدیل اور سینیٹر ڈاکٹر جہانگیر بدر دو عظیم شخصیات ہم سے جدا ہوگئیں۔ کئی بیرونی دوروں پر حاجی عدیل ہمارے ساتھ تھے۔ وہ انسانیت اور اپنی ثقافت سے بے حد محبت رکھتے تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حاجی عدیل اور جہانگیر بدر کے جانے سے پاکستان میں سیاستدان کا ایک باب بند ہوگیا ہے۔

دونوں نے قومی سیاست میں بھرپور کردار ادا کیا۔ حاجی عدیل ایک فرد نہیں ایک نظریے کا نام ہے اور نظریے کے ساتھ وفاداری کا نام ہے۔ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی۔ میں نے ان کے ساتھ سفر کئے ہیں۔ انہوں نے کبھی نماز نہیں چھوڑی۔ وہ اللہ کے ولی اور سچے مسلمان تھے۔ ان کے دل میں عشق رسول کی شمع روشن تھی اللہ جہانگیر بدر اور حاجی عدیل کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔

سینیٹر عثمان کاکڑ نے بھی ڈاکٹر جہانگیر بدر اور حاجی محمد عدیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حاجی محمد عدیل نے کسی محاذ پر اپنے نظریات اور اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ ان کی جمہوریت کے استحکام اور اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ حاجی عدیل صاف گو‘ ملنگ اور اصول پسند شخص تھے۔

اللہ تعالیٰ ان کے اہلخانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے۔ انہوں نے کبھی سیاسی جماعت اور سوچ نہیں بدلی‘ سینیٹر جہانگیر بدر کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ حاجی عدیل باچا خان اور ولی خان کے سپاہی تھے۔ ان میں بہت خوبیاں تھیں۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ سینیٹر احمد حسن نے کہا کہ حاجی عدیل کی شخصیت میں عاجزی تھی‘ ہر فورم پر جرات سے آواز بلند کرتے تھے۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ اپنی جماعت سے وفاداری جہانگیر بدر کی پہچان تھی۔ ان کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ سینیٹرحاجی عدیل نے اپنے صوبے کے حقوق کے لئے ہمیشہ آواز بلند کی۔ ان کے لئے بھی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ جو سینیٹرز رخصت ہو جاتے ہیں ان کی تاریخ بھی مرتب کرنی چاہیے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ سینیٹر جہانگیر بدر اور سینیٹر حاجی عدیل کی وفات ہم سب کا نقصان ہے۔

آج مخدوم امین فہیم کی بھی برسی ہے۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حاجی عدیل سے میرے تعلقات برسوں پر محیط ہیں۔ میرا ان کا ایک ہی شہر سے تعلق تھا۔ وہ قابل پارلیمنٹرین تھے۔ ان کی وفات کا صدمہ صرف ان کے خاندان نہیں بلکہ ان کے صوبے اور تمام سیاسی لوگوں کا بھی صدمہ ہے۔ نصف صدی پر محیط سیاسی جدوجہد میں ان کے خلاف کوئی فائل نہیں کھلی۔

اپنے صوبے کا سیاسی و معاشی مقدمہ جس طرح انہوں نے لڑا اس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کا نظریہ خطے میں امن اور ہندوستان سے بہتر تعلقات تھا اور وہ غیر سیاسی لوگوں کی سیاست میں مداخلت کے خلاف تھے۔ سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ حاجی عدیل جدوجہد سے عظیم آدمی بنے اور وہ باچا کی جدوجہد کے تسلسل کی ایک کڑی تھی۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اے این پی ہمیشہ آمر کے خلاف رہی ہے۔

یہ الگ بات کہ ہمیں جمہوری دور میں زیادہ مشکلات کا سامنا رہا۔ ہم مرنے والوں کی تعریفیں کرتے ہیں۔ آج جماعت اسلامی والے بھی حاجی عدیل کی تعریفیں کر رہے ہیں۔ ان کی زندگی میں ان کی تعریف کیوں نہیں کی۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ صوبوں کے حقوق‘ صوبائی خودمختاری کا تذکرہ جب بھی کیا جائے گا حاجی عدیل کا نام آئے گا۔ میاں افتخار‘ حاجی عدیل اور بشیر بلور دہشتگردی کے خلاف بہادری سے ڈٹے رہے۔

سوات کے آئی ڈی پیز کی بحالی میں بھی ان کا بڑا کردار تھا۔ وہ ججز بحالی تحریک میں بھی شریک رہے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ حاجی عدیل بہت باکردار‘ ذہین اور ملنسار شخص تھے۔ ان جیسے پائے کے سیاستدان بہت کم ہیں۔ بزنس سیاست کے حوالے سے میرا ان کا تعلق رہا۔ انہوں نے اپنے خاندان کے لئے قابل فخر ورثہ چھوڑا ہے۔ انہوں نے سیاست کو ذریعہ معاش نہیں ذریعہ خدمت بنایا۔

سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ ہمیں زندہ لوگوں کی بھی تعریفیں کرنی چاہئیں۔ جہانگیر بدر اور حاجی عدیل کے لئے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے بھی سینیٹر حاجی عدیل کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی خدمات یاد رکھی جائیں گی۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان میں واق اور اکائیوں کا کیا رشتہ ہونا چاہیے اس کا پہلا سبق مجھے حاجی عدیل سے ملا وہ درویش اور صوفی تھے۔

اپنی سیاست کے فلسفے سے ان کی لگن کا یہ عالم تھا کہ ہمارے ساتھ گفتگو میں محو ہوتے تو اپنے کاروبار کو بھول جاتے۔حاجی عدیل دلچسپ شخصیت تھے اور پاکستان کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جب تک پاکستان رہے گا حاجی عدیل جیسے لوگ زندہ رہیں گے۔ سردار اعظم موسیٰ خیل نے بھی حاجی عدیل کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سینیٹر ساجد میر نے کہا کہ حاجی عدیل اور جہانگیر بدر دونوں کارکن تھے اور کارکن سے لیڈر بنے لیکن طبعاً کارکن ہی رہے اور دونوں اپنے سیاسی فلسفے اور قیادت سے وفادار رہے اور اس راہ میں مشکلات بھی برداشت کیں۔

سینیٹر نثار محمد خان نے کہا کہ حاجی عدیل کے انتقال سے ہم ایک بزرگ شخصیت سے محروم ہوگئے۔ جہانگیر بدر بھی ایک عظیم سیاستدان تھے۔ حاجی عدیل ہم سب کی آواز تھے۔ ہم دونوں سینیٹرز کے لئے دعا گو ہیں۔ سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ سینیٹر حاجی عدیل کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتی ہوں۔ جہانگیر بدر کے انتقال پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں سے بھی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں وہ پارٹی کا اثاثہ تھے۔

سینیٹر اے رحمن ملک نے کہا کہ حاجی عدیل نے اصول پسندی کی سیاست کی‘ شاہراہوں کو مرحوم سینیٹرز کے نام سے منسوب کیا جائے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ جہانگیر بدر ہماری جماعت کے کلیدی رہنما تھے۔ حاجی عدیل بھی ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتے رہے۔ دونوں سینیٹرز کے انتقال سے ایسا لگتا ہے کہ ایک سیاسی نسل رخصت ہوگئی ہے۔ ملک میں آج جو جمہوریت ہے یہ ضیاء کے خلاف کارکنوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ حاجی عدیل نے جس جماعت کے پلیٹ فارم سے سیاست کی اس کے پلیٹ فارم سے سیاست کرنا کسی زمانے میں ایک مشکل کام تھا لیکن انہوں نے جوانمردی سے سیاست کی۔ وہ اے این پی‘ نیپ اور این ڈی پی کا حصہ رہے۔ طرح دار آدمی تھے اور اپنی بات دھڑلے سے کرتے تھے۔ حاجی عدیل نے صوبائی خودمختاری اور صوبائی حقوق کی ہمیشہ آواز بلند کی۔

ایک زمانے میں یہ بات کرنا غداری کے مترادف تھا۔ وفاق اور صوبوں کا جھگڑا ساس اور بہو کے جھگڑے کی طرح ہے۔ سب سے مشکل کام اختیار کی منتقلی ہے۔ وفاق کو سمجھنا چاہیے کہ بہو بھی کسی کی بیٹی ہے۔ ہر انسان کو دنیا سے جانا ہے حاجی عدیل کے لئے دعا گو ہیں۔ سینٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ آج ڈاکٹر عبدالسلام کی بھی برسی ہے جنہوں نے پاکستان کا نام روشن کیا۔ آج ہم حاجی عدیل کی شخصیت پر بات کرنے کے لئے یہاں موجود ہیں۔ حاجی عدیل صاف گو انسان تھے وہ باریک بین‘ نکتہ چین اور دلیر و دبنگ سیاست دان تھے۔ ان کی پارٹی کو بھی ان پر فخر ہے۔