کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے،آئے روز ٹارگٹ کلنگ ،چوری ڈکیتی اور قتل وغارت کے واقعات میڈیا کی زینت بن رہے ہیں

جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ کی وفود سے گفتگو

پیر 21 نومبر 2016 20:58

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔آئے روز ٹارگٹ کلنگ ،چوری ڈکیتی اور قتل وغارت کے واقعات میڈیا کی زینت بن رہے ہیں۔ قاتل،مجرم اور جرائم پیشہ عناصر کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عملاًخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

حکومت کا عوام کے تحفظ میں ناکامی لمحہ فکریہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تربت میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران ومختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ صوبے سالانہ بجٹ میں سیکورٹی کے نام پر کروڑوں روپے رکھے گیے جو عوام کے بجائے حکمرانوں اور وی آئی پی کی حفاظت پر بے دردی سے خرچ ہورہے ہیں عوام اورنہ ہی پولیس وسیکورٹی فورسزمحفوظ ہیں ٹارگٹ کلنگ ،اغوا برائے تاوان،چوری ڈکیتی،قتل وغارت گری اور اسٹریٹ کرائمز جیسی وارداتوں سے عوام پریشان ہیں۔

(جاری ہے)

لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے انہوں نے مزیدکہاکہ صوبے میں تھانہ کلچر کے حوالے سے اصلاحات اور جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے جرائم کوکنٹرول کیاجانا چاہئے۔بدقسمتی سے پولیس اور تھانہ کلچر کے حوالے سے عوام کی کوئی مثبت رائے نہیں ہے۔لوگ کسی بھی قسم کی واردات کانشانہ بننے کے باوجودنارواسلوک کے پیش نظر پولیس کے پاس جانے سے کتراتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت محکمہ پولیس سے رشوت خوری کے کلچرکاخاتمہ کرکے اہلکاروں کی اخلاقی تربیت کابندوبست کرے۔