ایوان بالا میں اطلاعات تک رسائی کا بل پیش،حکومت کی مخالفت

چیئرمین نے بل پر رائے شماری کرائی،کثرت رائے سے منظور ہونے کے بعد سیلکٹ کمیٹی کو بھجوا دیا

پیر 21 نومبر 2016 20:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء)ایوان بالا میں اطلاعات تک رسائی کا بل پیش کردیاگیا حکومت کی مخالفت کے بعد چیئرمین نے بل پر رائے شماری کرائی اور کثرت رائے سے منظور ہونے کے بعد سیلکٹ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔پیر کے روز ایوان بالا میں بل پیش کرتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا نے بل کے مندرجات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اطلاعات کی سب کمیٹی نے محنت کے بعد ایک بل جو وزارت اطلاعات کی رضا مندی سے تیار کیا گیا جسکے بعد کمیٹی نے حکومت کو پیش کش کی کہ اسے سرکاری بل کے طور پر پیش کریں تاکہ عوام کی جانب سے معلومات تک رسائی کے بارے میں مطالبہ پورا کیا جاسکے،مگر افسوس کی بات ہے کہ حکوم تنے بل نہیں لیا جس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس بل کو پرائیویٹ ممبر بل کے طور پر پیش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم مسئلہ اور عوام کا مطالبہ ہے صوبوں نے بھی اس سلسلے میں قانون سازی کی ہے اس موقع پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ بل بہت اہم موقع پر پیش کیا جارہا ہے،آرٹیکل19A کے تحت قانون تک رسائی سب کا حق ہے تین صوبوں نے یہ قانون سازی کی ہے اور سندھ میں قانون سازی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں نے بل کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ بل پر مشاورت کے دوران وزارت دفاع سے ایک خط لکھا گیا کہ اطلاع تک رسائی کے بل پر این او سی لئے بغیر بل پر کام نہ کریں،جس پر ہم نے وزارت دفاع کو لکھا کہ بل پر ہمارے ساتھ مشاورت کریں مگر ان کے حکام نہ آئے،انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بل کو کیبنٹ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس موقع پر وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی کا بل کابینہ سے منظور ہوچکا ہے اور اسے پارلیمنٹ کے حالیہ سیشن میں بھی پیش کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کی قانون سازی کے خلاف نہیں ہے۔انہوں نے بل کو پیش کرنے کی مخالفت کی۔چیئرمین نے بل پر اراکین کی رائے طلب کی جس پر اراکین کی اکثریت نے بل پیش کرنے کے حق میں ووٹ دیا جسے بعد ازاں چیئرمین نے بل کو سیلکٹ کمیٹی بھجوا دیا۔۔۔(ولی)