پشتون بلوچ صوبے میں برابری اور فوری طور پر مردم شماری کرایا جائے، مردم شماری کئے بغیر وفاق ہمیں ذاتی فنڈ دینے کو تیار نہیں ہے ، نواب ایاز خان جو گیزئی

پیر 21 نومبر 2016 20:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء اور پشتون قومی جرگے کے کنو نیئر اور صوبائی وزیر نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ پشتون بلوچ صوبے میں برابری اور فوری طور پر مردم شماری کرایا جائے مردم شماری کئے بغیر وفاق ہمیں ذاتی فنڈ دینے کو تیار نہیں ہے مہاجرین کے نام پر مردم شماری ملتوی کرانا صوبے کے ساتھ محب وطنی نہیں بلکہ دشمنی ہے افغان مہا جرین پشتونوں کے سرزمین پر آباد ہے اور کوئی بھی طاقت ان کو بے دخل نہیں کر سکتا وطن کی بقاء اور پشتون اولس کے حقوق کیلئے پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتون باغ علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام حاجی باز محمد کے گھر پر اولسی جر گے سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر سابق سینیٹر اور پارٹی کے مرکزی سیکرٹری عبدالرئوف لالا ، رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا، علاقائی سیکرٹری ولی جان اچکزئی، پرویز خان اچکزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ پشتون وطن میں ایک منصوبے کے تحت سیاسی قائدین، وکلاء،فورسز کے نوجوان اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ پشتون قوم کو بند گلی میں دھکیل دے لیکن جو لوگ پشتون قوم کو بند گلی میں دھکیلنے کی کو شش کر رہے ہیں وہ خود بند گلی میں بند ہونے کی کوشش کر رہے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے پشتونخوا وطن کی سر زمین کو بارود کا ڈھیر بنا دیا گیا اور ہمارے پشتون اکابرین اسفند یار ولی خان، مولانا فضل الرحما، آفتاب شیر پائو سمیت دیگر لو گوں پر حملے ہوئے اور آج پشتون قوم محمود خان اچکزئی، اسفند یار ولی خان، مولانا فضل الرحمان، آفتاب شیر پائو اور سراج الحق سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ پشتون قوم کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے اگر آج بھی ہم متحد نہ ہوئے تو پشتون قوم مزید تباہی سے دوچار ہو گا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ پشتون قوم اور ان کی قائدین متحد ہو کر پشتونخوا وطن کو دہشتگردی ، پسماندگی ، جہالت سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرے محمود خان اچکزئی جب سچ بولتے ہیں تو اسے غدار کا لقب دیتا ہے اگر ہم کو افغان کہنے پر غدارکا لقب دیتا ہے تو اس غداری پر ہم فخر کر تے ہیں کیونکہ ہم افغان تھے افغان ہے اور افغان رہے گا خان شہید کے جدوجہد نے پشتون قوم میں بیداری پیداکی انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم بہت کمزور جنگ پر لڑنے میں اپنا حق حاصل کر نے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا ہدف معلوم ہے پشتون قوم بے مقصد جنگ لڑنے کے باعث نہ تو اپنا حقوق حاصل کر تے ہیں اور نہ ہی کسی کو معلوم ہے کہ وہ کس بنیاد پر لڑ رہے ہیں تمام پشتون افغان وطن پر خارجی ممالک مسلط ہے اور افغانستان کو تباہ کر نے کے بعد اب پشتونخوا وطن کو بھی تباہی سے دوچار کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم مشترکہ حقوق کیلئے جدوجہد کریں۔

متعلقہ عنوان :