پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر عملدرآمد ممکن ہوتا نظرنہیں آرہا ،اس سلسلے میں اقدامات کی بجائے بیانات کا ہی سہارالیاجارہاہے جس سے یہاں کے سیاسی قائدین اور عوام اچھی طرح جانتے ہیں

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانامحمدخان شیرانی کی وفود سے بات چیت

پیر 21 نومبر 2016 19:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر عملدرآمد ممکن ہوتا نظرنہیں آرہا بلکہ اس سلسلے میں اقدامات کی بجائے بیانات کا ہی سہارالیاجارہاہے جس سے یہاں کے سیاسی قائدین اور عوام اچھی طرح جانتے ہیں گزشتہ روز کوئٹہ میں مولوی محمدعالم لانگو ،حاجی عبدالصادق ،حافظ دولت خان ،مولوی ابراہیم شاہ آغا،مولوی حبیب اللہ ،حاجی محمدحنیف کاکڑ،مولوی عبدالمالک ،(ر)میجر محمددین اوردیگر کی سربراہی میں ملنے والے وفود کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے مولانامحمدخان شیرانی نے کہاکہ انہیں اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پرعملدرآمد ہوتا نظرنہیں آرہا بلکہ ایک روڈ ہی بنائی جائے تو غنیمت ہوگی مجھے صنعتی زونز سے متعلق بھی امیدنہیں ہوسکتاہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کو کوئی لنک روڈ دیاجائے یا پھر کوئی ایک آدھ اقتصادی زون بنایاجائے اس منصوبے کے تحت مختلف ریاستیں اپنی مفادات کے حصول کیلئے کوشاں نظر آتی ہے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے متعلق خدشات اورتحفظات کا سب سے پہلے انہوں نے اظہار کیاتھاتاہم اس وقت ان کے تحفظات اور خدشات کو صوبے کی سیاسی ،مذہبی اور قوم پرست لیڈر شپ نے شائد زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا تاہم بعد ازاں صورتحال واضح ہوئی تو احتجاج کا سلسلہ شروع کیاگیا بلکہ انہیں تحفظات کو دوہرایاجانے لگا جس کااظہار میں نے بہت پہلے کردیاتھا ،انہوں نے کہاکہ اگر اقتصادی راہداری کی مغربی روٹ پر عملدرآمد کو ممکن بنایاجائے تو بلوچستان میں معاشی خوشحالی آئے گی جس کا سب کو فائدہ ہوگا ،ہم چاہتے ہیں کہ اقتصادی راہداری سے یہاں کی عوام کو بھرپور فائدہ پہنچے کیونکہ اس منصوبے کامنبع گوادر پورٹ ہے ۔

متعلقہ عنوان :