چیئرمین سینیٹ نے معلومات تک رسائی بل 2016ء سلیکٹ کمیٹی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تعداد سے متعلق معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ پیش انسانی اعضاء اور ٹشوز کی پیوند کاری (ترمیمی) بل 2016ء پر غور موخر بچوں پر تشدد کے حوالے سے ایک بل کے معاملے پر میڈیا میں حقائق کے برخلاف بات کی گئی ،ْچیئر مین سینٹ رضا ربانی

پیر 21 نومبر 2016 18:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2016ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے معلومات تک رسائی بل 2016ء سلیکٹ کمیٹی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ پیر کو اجلاس کے دور ان سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سینیٹر کامل علی آغا نے معلومات تک رسائی بل 2016ء پیش کرنے کی اجازت طلب کی ،ْ بل پیش کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی بل 2016ء کمیٹی نے وزارت کی منظوری سے تیار کیا۔

یہ معاملہ کافی عرصہ سے زیر التواء تھا۔ اس بل کو زیر غور لاکر منظور کیا جائے‘ صوبے پہلے ہی اس طرح کے بلوں کو منظور کر چکے ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وزارت دفاع نے خط لکھا کہ اس بل کو ان کی طرف سے این او سی جاری ہونے تک نہ زیر غور لائیں تاہم ہم لائے اور اسے منظوری کے لئے پارلیمان کو بھیجا۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اطلاعات نے اس بل کو منظور کرانے کا وعدہ کیا تھا۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان کے لئے اس ایوان میں بات کرنا اعزاز کی بات ہے۔ میں اس ایوان کی عزت و احترام کا خیال رکھوں گی اور اس کے وقار میں اضافہ کروں گی۔ اس بل پر حکومت نے کافی کام کیا ہے۔ کابینہ سے یہ بل منظور چکا ہے۔ گیارہ ماہ سے اس پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے پانچ رکنی کمیٹی بھی اس بل کے حوالے سے بنائی تھی۔

صوبوں کے بل کا بھی جائزہ لیا گیا۔ قومی اسمبلی میں یہ بل جلد منظوری کیلئے آئیگا یہ انہی بنیادوں پر ہے جو سینٹ کے بل کی ہیں۔ میں اس بل کی مخالفت کرتی ہوں۔ چیئرمین نے کامل علی آغا سے پوچھا کہ کیا وزیر مملکت کی طرف سیق ومی اسمبلی میں بل لانے کے وعدے کے بعد وہ اس بل پر اصرار کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے اصرار پر چیئرمین نے بل پر ارکان کی رائے حاصل کی۔

ایوان کی اکثریت نے بل پیش کرنے کے حق میں رائے دی جس پر چیئرمین نے بل پیش کرنے کی اجازت دیدی جس کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین نے بل سلیکٹ کمیٹی کو بھجوا دیا کیونکہ قائمہ کمیٹی اطلاعات نے ہی یہ بل پیش کیا ۔اجلاس کے دور ان فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تعداد سے متعلق معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔

قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ و تعمیرات کے چیئرمین سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ اس معاملے پر سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سوال پوچھا تھا جو چیئرمین نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا تھا۔اجلاس کے دور ان شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیاگیا سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل نے تحریک پیش کی کہ بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

چیئرمین کی اجازت سے بل پیش کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو ہاسپٹل سے الگ ہونا چاہیے۔ 400 ڈاکٹروں کے انٹرویوز سپریم کورٹ نے روک رکھے ہیں کیونکہ پمز ہسپتال اور یونیورسٹی ساتھ ساتھ ہیں۔ ان کو الگ الگ حیثیت دی جائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہم اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔

پمز ملازمین جن کی چار ہزار سے زائد تعداد ہے وہ اس معاملے پر احتجاج بھی کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی اور ہسپتال کو الگ کیا جائے۔ وزارت کیڈ نے وزیراعظم کو اس حوالے سے سمری بھیجی تھی جس کی منظوری ہوگئی ہے۔ اب یہ سمری وزارت قانون کے پاس ہے۔ پمز کی انتظامیہ اب الگ ہوگی۔ اس معاملے پر بل لایا جائے گا۔ چیئرمین نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کی۔

17 ارکان نے بل کے حق میں 11 نے مخالفت میں ووٹ دیا جس کے بعد متعلقہ رکن نے بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیااجلاس کے دور ان انسانی اعضاء اور ٹشوز کی پیوند کاری (ترمیمی) بل 2016ء پر غور موخر کردیا گیا۔ بل پیش کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ لوگ غربت کے باعث اپنے اعضاء بیچ رہے ہیں اور اس سلسلے کو روکنے والا کوئی نہیں۔

دوسرے ملکوں میں اس حوالے سے قوانین ہیں یہاں نہیں ہیں اس لئے یہ بل لایا گیا ہے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اس طرح کا بل قومی اسمبلی میں بھی زیر غور ہے۔ جس پر سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ وہ بل واپس لے سکتے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ وہ قومی اسمبلی والا بل متعلقہ رکن کو دکھا دیں گے جس پر چیئرمین نے اس بل پر غور موخر کردیا۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے کمسن بچوں کا عدالتی نظام (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

سینیٹر اعظم سواتی نے بل پیش کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل کمسن بچوں کے تحفظ کے لئے لایا گیا ہے تاکہ ان کو فائدہ دیا جاسکے۔ چیئرمین نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کی۔ سینٹ نے بل پیش کرنے کے حق میں رائے دی جس کے بعد متعلقہ رکن نے بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے قومی کمیشن برائے بین الاقوامی قانون اور ذمہ داریاں بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

سینیٹر کریم احمد خواجہ نے بل پیش کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین ذمہ داریوں اور معاہدوں کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔ برطانوی پارلیمانی میں اس طرح کے معاملات کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ پہلے بھی یہ معاملہ ایوان میں آیا تھا۔ اس معاملے پر کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین نے اس معاملے پر ایوان کی رائے حاصل کی۔

ایوان کی اکثریت نے بل پیش کرنے کے حق میں رائے دی جس پر چیئرمین کی اجازت سے انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ بچوں پر تشدد کے حوالے سے ایک بل کے معاملے پر میڈیا میں حقائق کے برخلاف بات کی گئی۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ کل سے میڈیا کے اوپر اور بالخصوص ایک صاحب ٹی وی پر یہ کہتے رہے ہیں کہ سینٹ کی سرد مہری کی وجہ سے ایک بل پڑا رہا۔

کاش وہ صاحب بدنام کرنے سے پہلے حقائق کا مطالعہ کرلیتے۔ بچوں پر تشدد کے حوالے سے بل دو دن ہمارے پاس موجود رہا پھر اسمبلی تحلیل ہوگئی اور یہ لیپس ہوگیا۔ لہذا یہ کہنا کہ سینٹ نے اس بل پر کارروائی نہیں کی حقائق کے منافی ہے۔ سلیم مانڈوی والا کے بل پر بھی کوئی سردمہری یا غفلت نہیں تھی۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ نے اسلام آباد میں دیواروں پر اظہار خیال کے امتناع کا بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

سینیٹر اعظم سواتی نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ یہ معاملہ مقامی حکومتوں سے متعلقہ ہے لیکن ہم اس بل کی مخالفت نہیں کرتے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ مقامی حکومت کے قانون میں یہ قانون موجود ہے۔ اس معاملے پر سینٹ میں بل لانے کی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کی۔

ایوان نے بل پیش کرنے کے حق میں رائے دی جس کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔سینیٹر نزہت صادق نے فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ایکٹ 1975ء میں مزید ترمیم کے لئے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔