ْ بلا تفریق احتساب کیلئے قانون سازی ہونی چایئے اس سے جمہوریت کو تقویت ملے گی ،رحمن ملک

ایل او سی کی کھلی خلاف ورزیوں کے پیچھے مودی کا ھاتھ ہے ،ترک اساتذہ کے ویزے منسوخ کرنا حکومت کا نا مناسب عمل ہے، پی پی رہنما و سینیٹر کی میڈیا سے گفتگو

پیر 21 نومبر 2016 18:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر رحمن ملک نے سب کا بلا تفریق احتساب کے لئے قانون سازی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے۔ بلا تفریق حساب سے جمہوریت کو تقویت ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت کو فروغ دیتی آئی ہے۔ موجودہ حالات میں پی پی پی کا کردار جمہوریت کے لئے نہایت اہم ہے۔ پی پی پی جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حالات سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ سب کا بلا تفریق احتساب کرنے کی غرض سے قانون سازی کی جائے۔

(جاری ہے)

سب کا بلا تفریق احتساب سے ہی جمہوریت کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیوں کے پیچھے مودی ہے۔ بھارت ہمارا کھلا دشمن ہے اور وہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ امریکہ کا پاکستان کو بار بار دہشتگرد ملک باور کرانا بے بنیاد ہے۔ ہیلری کلنٹن داعش اور القاعدہ جیسی عالمی دہشتگرد تنظیموں کو امریکی فنڈنگ کا اعتراف کر چکی ہے۔ پی پی پی رہنما نے کہا کہ ترک اساتذہ کے ویزے منسوخ کرنا حکومت کا نا مناسب عمل ہے جس سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ حکومت کو پاک ترک سکول کی اجازت دینے سے پہلے اس کا جائزہ لینا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ترک شہری ملازمت کے لئے آئے تھے انہیں سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیئے تھا۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :