سپریم کورٹ نے ڈکیتی ، اغواء برائے تاوان اور دہشت گروی کے ملزم کو عدم ثبوت کی بناپر بری کر دیا

ٹرائل کورٹ نے ملزم غلام حسین کو 25 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی

پیر 21 نومبر 2016 18:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے ڈکیتی ، اغواء برائے تاوان اور دہشت گروی کے ملزم کو عدم ثبوت کی بناپر بری کر دیا ہے ۔ کیس کی سماعت جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں دو رکنی شریعت بنچ نے کی ۔ ملزم غلام حسین پر تھانہ دھاوڑ جل مگسی ضلع ڈیرہ مراد جمالی بلوچستان میں دہشت گردی ، اغواء برائے تاوان اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔

ٹرائل کورٹ نے ملزم کو 25 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی ۔

(جاری ہے)

وفاقی شریعتی عدالت نے غلام حسین کی 25 سال کی سزا کو برقرار رکھا آج پیر کے روز کیس کی سمات کے دوران ملزم کے وکیل صدیق بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان آتشی اسلحہ لے کر سڑک پر کھڑے تھے اور الزام علیہان کے پاس بھی آتشی اسلحہ تھا دونوں میں ہاتھ پائی ہوئی اس دوران دونوں کے پاس اسلحہ ہونے کے باوجود نہ کوئی فائر کیا گیا اور نہ ہی کسی کو فائر لگا صرف آتشی اسلحہ رکھنے کی وجہ سے کسی پر دہشت گردی کا مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے یہ کیس دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا ۔ عدالت نے ملزم غلام حسین کو بری کر دیا ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :