سپریم کورٹ نے زنا اور قتل کے ملزمان کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کر لیں

پراسیکیوشن کی کوتاہوں کی وجہ سے کمزور فیصلے ہوتے ہیں،جسٹس خالد مسعود کے ریمارکس

پیر 21 نومبر 2016 18:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے زنا اور قتل کے ملزمان کی اپیلیں سماعت کے لئے منظور کر لیں ہیں ۔ کیس کی سماعت پیر کے روز جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف ، جسٹس خالد مسعود پرمشتمل تین رکنی شریعت بنچ نے کی ۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس خالد مسعود نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ پراسیکیوشن کی کوتاہوں کی وجہ سے کمزور فیصلے ہوتے ہیں ۔

پراسیکیوشن کیس ثابت نہیں کرتی اور ملزمان بری ہو جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

جسٹس خلجی عارف حسین نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ زنا کا مقدمہ ثابت کرنے کے لئے میڈیکل کیوں نہیں کروایا گیا ۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ حاصل کرنا تفتیشی افسر کاکام ہوتا ہے ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معاملے میں پولیس افسر کی طرف سے کوتاہی برتی گئی ہے جس کی وجہ سے میڈیکل نہیں ہو سکا ۔زنا اور قتل کے ملزمان مبشر اور سیف الاسلام نے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی نہیں اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2006 میں روبینہ نامی خاتون کو زنا کے بعد قتل کر دیا تھا عدالت نے ملزمان کی اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :