تربیلا ڈیم سمیت تین ڈیمز میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 25فیصد کم ہو گئی

پیر 21 نومبر 2016 15:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2016ء) تربیلا ڈیم سمیت تین ڈیمز مٹی سے بھرنے کے باعث پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 25فیصد کم ہو گئی ہے ۔ڈیموں کی تعمیر کے فیصلوں میں تاخیر کے باعث سالانہ 18سو ارب روپے کا پانی سمندر میں برباد ہو نے لگا ہے ۔مالاکنڈ ڈویژن میں 26ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کے باوجود پنجاب اور وفاق کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر زور دے رہے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش ایک کروڑ ستاون لاکھ 49ہزار ایکٹ فٹ سے کم ہو کر ایک کروڑ چالیس لاکھ دس ہزار ایکڑ فٹ تک پہنچ گئی ہے ۔اس طرح سترہ لاکھ 39ہزار ایکٹڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ڈیموں میں مٹی جمع ہونے کے باعث ضائع ہو گئی ہے ہر سال دو کروڑ 93لاکھ 80ہزار ایکڑ فٹ پانی گزشتہ 39سال سے پاکستان میں دستیاب ہونے کے باوجو داستعمال میں لائے بغیر سیدھا سمند ر میں جا رہاہے ۔

(جاری ہے)

جس کی سالانہ مالیت اٹھارہ سو ارب روپے بنتی ہے اس صورتحال کو مد نظررکھتے ہ ئے فیصلہ کیاگیا ہے کہ سولہ ڈیموں کی تعمیر جلد مکمل کی جائیگی جن میں پانچ زیرتعمیر ڈیم اور تیاری کے مرحلے میں داخل ہونے والے چار ڈیم شامل ہیں۔ جبکہ سات ڈیموں کی تعمیر کی منصوبہ بندی شروع کی گئی ہے مجموعی طور پر دو کروڑ اٹھارہ لاکھ 37ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کی جائیگی جس پر ایک ہزار ارب روپے سے زائد رقم خرچ ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :