اقتصادی ترقی اور معیشت کو پروان چڑھانے کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے،وفاقی وزیر احسن اقبال

اتوار 20 نومبر 2016 21:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2016ء) وفاقی وزیر ترقی، منصوبہ بندی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معیشت کو پروان چڑھانے کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔لندن سکول آف اکنامکس میں منعقدہ فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کٹھن راستے طے کرکے پاکستان نے سبق حاصل کرلیا ہے اور آج کوئی بھی سیاسی جماعت جمہوری نظام کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتی۔

اتوار کو لندن سے موصولہ پیغام کے مطابق تقریب کا اہتمام لندن سکول آف اکنامکس کے شعبہ پاکستان ڈویلپمنٹ سوسائٹی نے پاکستان سوسائٹی اور لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے تعاون سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے حکومتی ترقیاتی ایجنڈے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت نے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے تھے ان میں ملک کو سماجی، اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا بھی شامل ہے جس کی تکمیل کیلئے وژن 2025ء پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جس کے چار اہم شعبوں میں معیشت، توانائی، انتہا پسندی کا خاتمہ اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔پاکستان کی اقتصادی کارکردگی پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے جس کی رفتار 2013ء میں 2.5 فیصد تھی اور گزشتہ برس یہ رفتار 4.8 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔2013ء میں افراط زر ڈبل ڈیجیٹ پر تھی جو اس وقت سنگل ڈیجیٹ کے ساتھ کم ترین سطح پر ہے۔

کراچی سٹاک ایکسچینج خطہ کی بہترین سٹاک ایکسچینج تصور کی جارہی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا جو پاکستان کی معیشت کو ڈوبنے کی خبریںچلاتا تھا آج پاکستان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دے رہا ہے۔سیاسی استحکام اور درست اقتصادی پالیسیوںکی بدولت معاشی ترقی آرہی ہے۔

احسن اقبال نے شرکاء کو پاکستان میں توانائی کی بہتر ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ 2013ء میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جسے کم کرکے اب چھ سے آٹھ گھنٹوں پر لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ توانائی کے شعبہ میں اتنے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔سی پیک کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں 35 ارب ڈالر توانائی کے شعبوں پر خرچ کئے جارہے ہیں۔

حکومت نہ صرف توانائی کی پیداوار پر توجہ دے رہی ہے بلکہ اس کی ترجیحات میں نئی ٹرانسمشن لائنز کا قیام اور ترسیل کے نظام کو موثر بنانا بھی شامل ہے۔ توانائی کا شعبہ اکیلے ہی ترقی کے فروغ کا ذریعہ ہے جس کے ذریعہ پیداوار بہتر ہوگی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیاب جنگ سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2013ء میں ریاست انتہاپسندی کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی تھی اور کوئی جگہ محفوظ نہیں تھی اور انتہا پسند اب بھاگ رہے ہیں اور ریاست مضبوط ہوئی ہے، کراچی میں امن بحال ہوا ہے اور کراچی دوبارہ کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بن رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے انتہاپسندی کے خاتمہ کیلئے سول و فوجی انٹیلی جنس اداروں کے کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا چوتھا ترجیحی شعبہ تعلیم ہے، 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا تھا لیکن وفاقی حکومت تعلیمی نظام کو جدید بنانے کیلئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ قبل ازیں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ یہ کانفرنس انتہائی احسن وقت پر ہو رہی ہے جب دنیا میں پاکستان سے متعلق سوچ تیزی سے تبدیل ہوئی ہے اور اس کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہوئی ہے اور سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی وزیراعظم کے وژن کی بدولت رونما ہو رہی ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے منتظمین اور طلباء کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی اور انہیں یقین دلایا کہ پاکستانی ہائی کمیشن مستقبل میں بھی ایسی تقریبات کیلئے ہرممکن تعاون کرے گا۔ وزیرمملکت برائے سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے سی پیک کیلئے اقتصادی چیلنجز اور ٹیکسیشن نظام کے موضوع پر بات چیت کی اور شرکاء کو ٹیکس اصلاحات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنے کیلئے ریاستی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہاکہ سی پیک انفراسٹرکچر میں بہتری آئے گی اور سی پیک کے ذریعے سرمایہ کاری آئے گی اور توانائی کے شعبہ میں بہتری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ توانائی بحران کے خاتمہ سے مجموعی ترقی کی شرح خودبخود دو فیصد تک بڑھ جائے گی۔

متعلقہ عنوان :