پاک ترک انٹرنیشنل اسکولز اینڈ کالجز بوائز مین کمپلیکس کے زیر اہتمام پاکستانی سٹاف کی جانب سے ترکش اسٹاف کے اعزاز میںالوداعی تقریب کا انعقاد

اتوار 20 نومبر 2016 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء)پاک ترک انٹرنیشنل اسکولز اینڈ کالجز بوائز مین کمپلیکس کے زیر اہتمام پاکستانی اسٹاف کی جانب سے ترکش اسٹاف کے اعزاز میںالوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گرلز کمپس،جونئیر کمپس جناح ٹائون اورمین کمپس کے اور طلبہ وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر بلوچستان کے ریجنل ڈایریکٹر عثمان ارسلان خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہم تعلیم کے شعبے میں آگے لانا چا ہتے تھے ۔

فروری میں ہم ایک اور پاک ترک اسکول کی برانچ قائم کرنا چاہتے تھے یہ بلوچستان کے عوام کے لیئے خوش خبری تھی جو کہ ہمارے جانے سے محض ایک خواب رہ گیا ہے۔ ہم اور ہمارے اسٹاف نے تعلیمی خدمات کے لیئے پاکستان کو اپنی زندگی کے پچیس سال دئے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان اوراللہ گواہ ہے کہ ہے کہ ہم نے ہر موقع پرملک کا ساتھ دیاہے ۔ قدرتی آفات،زلزلے،سیلاب اوردیگرمشکلات میںترکش پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ رہے ہیں ۔

ہمارے ترکش ٹیچرز پاکستان میں خراب صورتحال کے باوجود بھی کام کررہے تھے۔دنیا میں جہاں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیںہم اسکی مذمت کرتے ہیں اور کرتے رہیںگے ۔ہمارا مقصد صرف تعلیم ہے اور تعلیم کے سوا ہم کچھ نہیں جانتے۔ اگر ہم ملک سے نکالے گئے تو آگے کا پتا مجھے معلوم نہیں مگرجہاں بھی جا ئں گے تعلیم ہی ہمارا مقصد ہوگا۔ ہم ترکش ٹیچرز پاکستان میںتعلیم کا ایک ایسا بیج بو کر جا رہے ہیںجوکہ ایک تنا وردرخت بن کر سایہ اور پھل دے گا ۔

ہمیں سیاست اور جھوٹ بولنا نہیں آتا ہے ہم نے اپنے پاکستانی ٹیچرز کوہر طرح سے مضبوط بنا یاہے اور ٹرینڈ کیا ہے ، انشاء اللہ یہ پاکستانی ٹیچرز ترکش اسٹاف سے زیادہ محنت کریں گے ۔ساتھ ہی ساتھ بچوں کو بھی چاہے کہ زیادہ سے زیادہ محنت کریں اور اپنے ملک کا نام روشن کریں ۔ہم اس ملک کی مٹی سے بہت پیار اور لگائورکھتے ہیں اگر ہم اسکول کی چھٹیوں میں ترکی جاتے تو ایسا لگتا تھا کہ ہم اپنا ملک چھوڑ کر دوسرملک میںآ گئے ہیں اور واپس پہنچنے پر پاکستان اپنی سرزمین لگتی اوراپنے وطن پہنچے پر ہم خوشی محسو س کرتے ۔

ہم حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ پاکستان چھوڑنے کے لئے تین دن کے بجائے دس دن دئیے ہیں۔ہم نے پاکستانی عوام سے بہن بھائی والا رشتہ رکھا ہے۔ آخر میں ترکش اسٹاف نے مین کمپس میں ترکش بچوں کے ہاتھوں بنائی گئی پیٹنگز اور دستحظ ایک ڈبے میں ڈال کر دفن کئے کہ زندگی میں موقع ملا تو ضرور دیکھیں گے۔ اسکول کے ترکش اسٹاف سے آخری ملاقات کر نے والے والدین اور ہربچیے کی آنکھ میں جدائی کے آنسوں تھے جبکہ اساتذہ کے دل غم سے لبریز تھے۔آہوں اور سسکیوں کے درمیان اختتام پزیر ہونے والی یہ تقریب حکومت پاکستان کے کیے گے فیصلے پربڑا سوالیہ نشان ہے ۔