قطر کے شہزادے کو بلانا نہ بلانا عدالت کا کام ہے،پانامالیکس کیس کے فیصلے میں وقت لگے گا، اعتزاز کی مرضی ہے پانامالیکس کیس لیں یانہ لیں،میں چودھری افتخار کی محبت میں عدالت میں پیش ہوا تھا،اب بھی ان کا نام باوضو لیتا ہوں،آصف زرداری ڈاکٹرز کی اجازت پر ملک واپس آجائیں گے

سابق وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی کی ملتان میں میڈیا سے گفتگو

اتوار 20 نومبر 2016 20:10

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئررہنما سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قطر کے شہزادے کو بلانا نہ بلانا عدالت کا کام ہے۔ پانامالیکس کیس کے فیصلے میں وقت لگے گا۔ اعتزاز ایک پروفیشنل وکیل ہیں،انکی مرضی ہے پانامالیکس کیس لیں یانہ لیں۔جنوبی پنجاب علیحدہ ملک اور علیحدہ صوبہ نہیں ہے۔

میں تو چودھری افتخار کی محبت میں عدالت میں پیش ہوا تھا،اب بھی ان کا نام باوضو لیتے ہیں۔آصف زرداری ڈاکٹرز کی اجازت پر ملک واپس آجائیں گے۔رضاکالونی ملتان میں ایک تقر یب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاناما کا معاملہ عدالت پر ہے، یہ عدالت پر ہے کہ وہ وزیراعظم کو بلائیں یا نا بلائیں۔

(جاری ہے)

کیس کا فیصلہ آج نہیں ٹائم لگے گا۔

قطر کے شہزادے کو بلانا نہ بلانا عدالت کا کام ہے۔ اعتزاز اچھے آدمی ہیں پارٹی نے انہیں وکالت سے منع نہیں کیا ،انکی مرضی ہے پانامالیکس کیس لیں یانہ لیں۔مضبوط اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے، پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہیے۔ پارلیمنٹ مضبوط ہوگی تو تمام ادارے حدود میں رہیں گے،ہم اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے بلکہ مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب علیحدہ ملک اور علیحدہ صوبہ نہیں ہے، میں تو چودھری افتخار کی محبت میں عدالت میں پیش ہوا تھا۔اب بھی ماتحت عدالتوں میں پیش ہوتا رہتا ہوں۔ہم تو افتخار چوہدری کا نام بھی باوضو لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو سی ای سی نے منتخب کیا ہے ہم اعتراض کرنیوالے کون ہوتے ہیں،پیپلزپارٹی کی پالیسی یکساں ہوگی، علیحدہ علیحدہ نہیں ہوگی،پارٹی کو سی ای سی چلاتی ہے، سی ای سی نے بلاول کا فیصلہ کیا۔یوم تاسیس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کا اجلاس بلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر زرداری ٹھیک نہیں جب صحت بہتر ہوئی تو وطن واپس آئیں گے۔