سی پیک پنجاب چائنہ منصوبہ ہے ، نواز شریف پختونوں کے ساتھ غلط بیانی کررہے ہیں ،خیبر پختونخوا کو مغربی روٹ نہیں مولانا فضل الرحمن کے گاؤں کو دی گئی43کلومیٹر سڑک کو مغربی روٹ کا رنگ دیا جا رہا ہے جو سراسر زیادتی ہے ، فضل الرحمن کا گاؤں پورا خیبر پختونخوا نہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر باز محمد خان ایڈووکیٹ کا ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 20 نومبر 2016 19:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر و اقتصاری راہداری کمیٹی کے ممبر حاجی باز محمد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصو بہ پنجاب چائنہ منصوبہ ہے میاں نواز شریف پختونوں کے ساتھ غلط بیانی کررہے ہیں خیبر پختونخوا کو مغربی روٹ نہیں مولانا فضل الرحمن کے گاؤں کو دی گئی43کلومیٹر سڑک کو مغربی روٹ کا رنگ دیا جا رہا ہے جو سراسر زیادتی ہے کیونکہ مولانا فضل الرحمن کا گاؤں پورا خیبر پختونخوا نہیں ہم خود دو مرتبہ چائنہ گئے ہیں وزیر اعظم عملی طور اس منصوبے میں خیبر پختونخوا کیلئے کچھ نہیں کررہے ہیں۔

وہ اتوار کو میلاد چوک بنوں میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مانسہرہ کے مقام پر بجلی کا ایک منصوبہ شامل ہے جس کیلئے دو سالوں میں اراضی بھی نہیں خریدی گئی ہے جہاں پانی سے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے لیکن پنجاب میں کوئلہ سے مہنگی بجلی پیدا کرنے پر کام جاری ہے اس منصوبے میں جب تک خیبر پختونخوا کو مغربی روٹ ریلوے ٹریک،فائبر آپٹیکل،گیس،بجلی اور تمام مراعات نہیں دی جاتی اس وقت تک یہ پاک چائنہ منصوبہ نہیں بلکہ پنجاب چائنہ منصوبہ لگتا ہے۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے اپنی دور اقتدار میں سینکڑوں کی تعداد میں جانی قربانیاں دی ہیں جس کے بدلے میں گزشتہ 2013کے انتخابات میں اے این پی کو پختونوں کے سروں پر سودا نہ کرنے کی پاداش میں ہرایا گیا اور آج ہم فخر سے کہتے ہیں کہ ہم ایک سو انتخابات بھی ہاریں پختونوں کے حقوق پر سودے بازی نہیں کریں گے۔ اس موقع پر اے این پی کے ضلعی صدر عبدالصمد خان،جنرل سیکرٹری ناز علی خان،ملک تیمور باز خان،شیر ولی باغی،ضلعی رہنما وڈسٹرکٹ ممبر ملک شیروز خان،حاجی عبدالمتین خان،حکمت پختون ، فہیم منڈان،این وائی او رہنما پیر اسد،ملگری استاذان کے صدر اکبر جان،شاہ قیاز خان ایڈوکیٹ،ملگری ڈاکٹران کے ڈاکٹر سدرت اللہ و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں سینیٹر حاجی باز محمد خان نے مزید کہا کہ مرحوم سینیٹر حاجی عدیل خان حقیقی معنوں میں باچا خان کے فلسفے اور نظریے کے پیروکار تھے جن کی وفات سے ہم سب غمزدہ ہیں اللہ تعالیٰ انہیں جنت نصیب کریں۔ اٴْنہوں نے کہا کہ پختونوں پر تکلیف اور مصیبت کے وقت عمران خان اور نواز شریف ساتھ نہیں ہوں گے بلکہ اسفندیار ولی ساتھ دیں گے جب ملک پر انگریز قابض ہوا اس وقت ملک میں خان،ملک،ملا ،سردار اور نواب سب موجود تھے انگریز نے ہمارے مذہب کو ختم کرنے کی جرات کی تو علمائ کرام نے آواز اٹھائی نہ ہی کسی جاگیر دارا ور وڈیرے نے بلکہ باچاخان انکے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے باچا خان ا ور انکے پیروکاروں کو جیلوں مین ڈالا گیا انکی جائیدادیں ضبط کی گئیں ہزاروں کو شہید کیا گیا اٴْنکی مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان آزاد ہوا اور انگریز کو بھاگنے پر مجبور کیا گیا پاکستان کی آزادی میں پختونوں کا خون شامل ہے لیکن پاکستان کی تاریخ میں پختونوں کی قربانیوں کا ذکر شامل نہیں اٴْنہوں نے کہا کہ افغانستان جنگ شروع ہونے کے بعد سے آج تک پختونوں پر جنگ مسلط ہے افغانستان کے عوام خوش قسمت تھے کہ اٴْنہیں پاکستان کے پختونوں نے پناہ دی ہم پر یہ دن آئے تو کوئی پناہ بھی نہیں دیگا۔

اٴْنہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پختون نے ہمیشہ پنجای لیڈروں کیلئے زندہ باد کے نعرے لگائے ہیں آج تک کسی پنجابی لیڈر نے پختون زندہ باد کا نعرہ نہیں لگایا۔ مقررین نے کہا کہ اگلے عام انتخابات میں پختونوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ انہی حالات میں خوش ہیں یا اپنے بہتر مستقبل کیلئے اے این پی کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ہم نے اسفندیار ولی خان کی ہدایت پر یونین کونسل وائز ہر چوک اور ہر حجرے میں جاکر پختونوں کو متحد کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور فیصلہ کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔