حکمران جماعت (ن)لیگ داخلی اور خارجی محاز پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے‘اعجاز احمد چوہدری

بادشاہوں اورغیر ملکی حکمرانوں سے ذاتی تعلقات بنانے والے حکمران قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے‘ بارڈر پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر پی ٹی آئی گہری تشویش کا اظہار کرتی ہیں اور بھارتی جارحیت کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے‘آج پانامہ لیکس کے حوالے سے قطری شہزادے کا خط سامنے آگیا ہے ماضی میں بھی نواز شریف ہیلی کاپٹر کی خریداری کیس میں بھی ایک شہزادے کا خط سامنے آیا تھا،‘ سیکرٹری جنرل آزاد کشمیر و ایم ایل اے غلام محی الدین دیوان کے ہمراہ انکی رہائش گاہ پر پر یس کانفر نس سے خطاب

اتوار 20 نومبر 2016 19:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے سابق صدر اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ بادشاہوں اورغیر ملکی حکمرانوں سے ذاتی تعلقات بنانے والے حکمران قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے، حکمران جماعت (ن)لیگ داخلی اور خارجی محاز پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے، بارڈر پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر پی ٹی آئی گہری تشویش کا اظہار کرتی ہیں اور بھارتی جارحیت کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

آج پانامہ لیکس کے حوالے سے قطری شہزادے کا خط سامنے آگیا ہے ماضی میں بھی نواز شریف ہیلی کاپٹر کی خریداری کیس میں بھی ایک شہزادے کا خط سامنے آیا تھا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گز شتہ روز سیکرٹری جنرل آزاد کشمیر و ایم ایل اے غلام محی الدین دیوان کی رہائش گا ہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا جبکہ اس موقع پر شبیر سیال ، ولید اقبال ، حماد اظہر ، ثوبیہ کمال ، سعدیہ سہیل ، محمد مدنی ، ملک وقار ، فاروق آزاد ، سعید ڈار ، ثاقب سلیم بٹ، ذکاء دیوان ، رانا اخترحسین، چا چا پی ٹی آئی، اشتیاق ملک،فہد شہزاد سمیت دیگر بھی موجو د تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کا کیس عمران خان کا نواز شریف کے خلاف ذاتی کیس نہیں ہے بلکہ یہ بدعنوان حکمرانوں کے خلاف عوام کا کیس ہے اگر آج ایک کرپٹ حکمران کو بدعنوانی کی سزا مل گئی تو پھر کوئی حکمران ملک و قوم کو لوٹنے کی جرات نہیںکرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن اور پیپلز پارٹی کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کی درخواست کوئی بڑا فرق نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ چوہدری اعتز از احسن اپنے ضمیر سے فیصلہ کریں کہ انہیں پانامہ کیس کی پیروی کرنی چاہیے یا نہیں ملکی تاریخ کے اہم ترین موڑ پر ان کا یہ فیصلہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، رجب طیب اردگان قابل عز ت ہیںا ور ان کا احترام کرتے ہیں لیکن ان سے میر ا سوال ہے کہ انہوں نے کس حیثیت سے کہا ہے کہ مریم نواز اچھی سیاستدان ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کا اپوزیشن لیڈر گولن ایک دم برا کیسے ہوگیا انہیں چار سال قبل پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری دی جاتی ہے اور ان کی تنظیم کے سکولوں میں 11 ہزار پاکستانی بچے زیر تعلیم ہیںترک اساتذہ کو ملک چھوڑنے کے لیے 72 گھنٹے دیے گئے ہیں گولن کی تنظیم کو شہباز شریف نے تمغہ ایثار سے نوازا یہ کچھ اس ملک میں ہو رہا ہے جس نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی ۔

ا نہوں نے کہاکہ بادشاہوں ، شہزادوں اور حکمرانوں سے ذاتی تعلقات بنانے والے موجودہ حکمران ملک و قوم کی مفادات کو خاطر ہی میں نہیں لاتے بلکہ ان پر اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں، حکومت نے ہمیں عالمی سطح پر تنہا ہ کر دیا ہے 4 سال سے ملک کا وزیر خارجہ نہیں لگا یا جاسکا افغانستان اور ایر ان جوکہ ماضی میں ہمارے دوست تھے آج ان سے بھی ہمارے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں ۔

دہشتگردی کی جنگ میں 70 ہزار پاکستانی شہید ہوئے 40 سال قبل روس بھی گوادر تک رسائی چاہتا تھا لیکن امریکہ کے کہنے پر ہم نے اسے راستہ فراہم نہیں کیا لیکن آج ہم چائنہ کو گوادر تک رسائی دے رہے ہیں تو پھر پاکستانیوں کا اتنا خون کیوں بہایا گیا۔ غلام محی الدین دیوان نے کہاکہ کشمیر یوں کی تحریک آزادی کو کشمیری عوام نے اپنے خون سے گرما رکھا ہے ، ہماری سرحدوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے بے گناہ شہری اور فوجی جوان شہید ہورہے ہیں یہ سب حکومت کی نااہلی سے ہورہا ہے ، نواز شریف کی نواسی کی شادی پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور درجنوں بھارتی شہریوں کو بغیر ویزہ پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت مل گئی جبکہ کشمیر کے معاملے پر بھارت سیکرٹری خارجہ کی سطح پر مذاکرات کرنے پر تیا ر نہ ہے تو ایسے حکمران بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیسے بات کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستا نی سرحدوں پر فائرنگ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہورہے تاکہ پانامہ لیکس سے توجہ ہٹائی جاسکے ، انہوںنے کہا کہ حکومت عالمی سطح پر کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں بری طرح ناکا م ہوئی ۔پی ٹی آئی کشمیریوں کی سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت جاری رکھے گی اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔