بھارت کی جانب سے ایل او سی پر نہتے شہریوں اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانا ایک انتہائی سفاک اور ظالمانہ قدم ہے‘بھارتی جارحیت سے خطے کو شدید سیکیورٹی خطرات لاحق ہو رہے ہیں،20 کروڑ پاکستانی کشمیری عوام کے ساتھ ہیں ،بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے

وفاقی وزیر امورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر کی ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت

اتوار 20 نومبر 2016 17:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ بائونڈی پر نہتے شہریوں اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانا ایک انتہائی سفاک اور ظالمانہ قدم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔

انہوںنے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند حکومت ذہنی خلف نثاری کی اُس انتہا کو پہنچ چکی ہے کہ ایک طرف تو وہ مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کو چھرے والی بندوق سے نشانہ بنا رہی ہے تو دوسری جانب ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ درحقیقت بھارت اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں ناکامی پر سخت مایوسی کا شکار ہے جس کا اظہار وہ اس انداز میں کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارت کے لاکھ ہتھکنڈوں کے باوجود پرامن تحریک آزادی ہرگزرتے دن کے ساتھ زیادہ مضبوط ہو رہی ہے اور دوسری جانب پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ کامیاب ہونے سے اُس کا خطے کی چوہدھراہٹ کا خواب بھی چکنہ چور ہونے کو ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ بھارتی سب میرین اور ڈرون کی مداخلت جیسے بھارتی اقدامات سے خطے کو شدید سیکیورٹی خطرات لاحق ہو رہے ہیں جس کا براہ راست اثر عالمی امن پر بھی ہو گا ۔

اُنہوںنے کہا کہ عالمی دُنیا اور اقوام متحدہ کو بھارتی جارحانہ اقدامات کا سخت نوٹس لینا چاہیے کیونکہ دونوںایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہیں اور اس ضمن میں بھارتی وزیر دفاع کا بیان خطے میں کسی خطرناک تصادم کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ پاکستان بھارت کے جارحانہ اقدامات کا مناسب اور موثر جواب کا حق رکھتا ہے اور ہماری افواج بھارتی جارحیت کابھرپور جواب دے رہی ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی جارحانہ اقدامات سے نہ تو وہ ہمیں کشمیری بھائیوں کی سیاسی ،سفارتی و اخلاقی حمایت سے دستبردار کر سکتا ہے اورنہ ہی ہمیںپاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے دستبرار کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کی پاکستان کی معیشت کے لیے وہ ہی حیثیت ہے جو ایٹمی صلاحیت کے حصول کی پاکستان کے دفاع کے لیے تھی اور اس عظیم الشان منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔انہوںنے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہی اور کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق ملنے تک پاکستان کے 20 کروڑ عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے گے۔

متعلقہ عنوان :