پانامہ سکینڈل کا معاملہ عدالت میں ہے وہی فیصلہ کرے گی،اسفند یار ولی

خیبر کے پی مالی بحران کا شکار ہے، وزیراعلیٰ پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں ، احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہیئے فرد واحد پر کیس کرنے سے حقیقی معنوں میں احتساب کا عمل پروان نہیں چڑھ سکتا،سربراہ عوامی نیشنل پارٹی

اتوار 20 نومبر 2016 15:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ پانامہ سکینڈل کا معاملہ عمران عدالت میں ہے وہی فیصلہ کرے گی تاہم دیکھنا چاہیئے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین بھی آف شور کمپنیوں کے مالکان ہیں یا نہیں اتوار کے روز عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما حاجی عدیل (مرحوم) کی رسم قل اور اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ پانامہ لیکس کیس عدالت میں ہے وہی اس کیس کا فیصلہ کرے گی۔

لیکن احتساب کا کیس فرد واحد پر نہیں چلنا چاہیئے۔ اسفند یار ولی خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان اور رہنما جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیوں کی موجودگی کی بھی اطلاعات ہیں تاہم اس کی بھی تصدیق ہونی چاہیئے۔

(جاری ہے)

عوام کو معلوم ہونا چاہیئے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین بھی آف شور کمپنیوں کے مالکان ہیں یا نہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں جب کہ خیبر کے پی مالی بحران کا شکار ہے۔

اسفند یار ولی خان نے کہا کہ احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہیئے فرد واحد پر کیس کرنے سے حقیقی معنوں میں احتساب کا عمل پروان نہیں چڑھ سکتا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ معلوم نہیں عمران خان کو وزیراعظم بننے کی اتنی جلدی کیوں ہی جس کے لئے ملک میں انتشار اور ہٹ دھرمی کی سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اٹھارویں آئینی ترمیم کو چیئر مین سینٹ رضا ربانی اور اے این پی کے مرحوم رہنما حاجی عدیل کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ حاجی عدیل کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو کبھی نہیں پر کیا جا سکے گا۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :