پاکستان میں تقریبا 20 ملین ایکڑ سے زائد رقبے پر کاشت ہوتی ہے اس وقت پاکستان میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 28 من کے قریب ہے، ترجمان پی اے آر سی

اتوار 20 نومبر 2016 14:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2016ء) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ترجمان سردار غلام مصطفی نے کہاہے کہ گندم ہمارے ملک کی بہت ہی اہم غذائی فصل ہے جو کہ بارانی اور پانی والے علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس فصل سے نہ صرف ہماری غذائی ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ اسکا بھوسہ جانوروں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ یہ فصل پاکستان میں تقریبا 20 ملین ایکڑ سے زائد رقبے پر کاشت ہوتی ہے اس وقت پاکستان میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 28 من کے قریب ہے۔

جبکہ ہماری موجود ترقی دادہ اقسام کی پیداواری صلاحیت 60 سے 70 من فی ایکڑ ہے۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ماہرین نے گندم کی فصل کی کاشت کے لیے کسانوں کو سفارشات پیش کی ہیں جن پر عمل کرنے سے وہ گندم کی زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ترجمان سردار غلام مصطفی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کاشتکار صحت مند اور صاف ستھرا بیج کاشت کریں، بیج کو دوائی لگانے سے بھی گندم کی دوسری بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اسکے علاوہ سست تیلے کے خاتمے کے لیے سادہ پانی کس سپرے کریں۔ انہوںنے کہاکہ گندم کے ذخیرہ کرنے کے لیے کٹائی کے وقت گندم اچھی طرح پکی ہوئی ہو اور دانوں میں 16 تا 17 فیصد سے زیادہ نمی نہ ہو۔آئندہ فصل کے لیے بیج گہائی کے بعد اچھی طرح صاف کر کے اور سوائی لگا کر علیحدہ صاف ستھرے گوداموں میں رکھیں۔ ترجمان پی اے آر سی کے مطابق کونسل کے زرعی ماہرین اور سائنسدان گندم کی فصل کی نئی ورائٹیوں اور زیادہ قوت مدافعت والی فصلات کی پیداوار کے لیے انتھک محنت میں مصروف عمل ہیں۔

اور نئی ٹیکنالوجی کی کسانوں تک فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔ تا کہ ہمارے ملک کے کسان اس اہم فصل کی مزید پیداوار حاصل کر کے ملک کو معاشی اور غذائی اعتبار سے خود کفیل بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :