گندم کی کاشت کا موزوں ترین وقت 20نومبر تک ہے، 20نومبر کے بعد کاشت کی گئی فصل کی پیداوار میں ہرروز تقریباً ایک فیصدکے حساب سے 15 سی20کلوگرام فی ایکڑ کمی آناشروع ہو جاتی ہے۔ترجمان محکمہ زراعت

اتوار 20 نومبر 2016 13:10

فیصل آباد۔20 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2016ء) محکمہ زراعت فیصل آبادکے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے گندم کی کاشت ہر حال میں نومبر کے مہینہ میں مکمل کرنے کی بھر پور کوشش کریں اور بیماری سے پاک صحت مند ، تصدیق و سفارش کردہ اقسام کے بیج کی کاشت کو ترجیح دی جائے تاکہ گندم کی بمپر کراپ کے حصول میں مدد مل سکے۔

انہوںنے کہاکہ گندم کی کاشت کا موزوں ترین وقت 20نومبر تک ہے کیونکہ 20نومبر کے بعد کاشت کی گئی فصل کی پیداوار میں ہرروز تقریباً ایک فیصدکے حساب سے 15 سی20کلوگرام فی ایکڑ کمی آناشروع ہو جاتی ہے جس سے کاشتکاروں کو مجموعی طور پر بھاری مالی نقصان کا سامنا کرناپڑتاہے۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ زراعت کا عملہ کاشتکاروں و کسانوں کی معاونت ، انہیں مفید مشوروں کی فراہمی اور رہنما اصولوں سے آگاہ کرنے کیلئے ہمہ وقت موجود ہے لہٰذا کسی بھی مسئلہ کی صورت میں محکمہ زراعت کے قریبی حکام سے فوری رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گندم کی فصل میں موجود جڑی بوٹیاں 30سے 40 فیصدتک پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں لہٰذا کاشتکار بہتر پیداوار کیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی یقینی بنائیں۔ ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہا کہ گندم کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی بھر پور پیداوار کی ضامن ہے اس لئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ بمپر کراپ کے حصول کی خاطر جدید زرعی آلات کے ذریعے فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کی طرف خصوصی توجہ مرکوز کریں ۔

انہوںنے کہاکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے پہلی آبپاشی کے فوراً بعد ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے مناسب سپرے کیا جائے اورپانی کی مقدار 100سی120لیٹر فی ایکٹر تک رکھی جائے۔ انہوںنے کہاکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے دوسرے پانی کے بعد وتر حالت میں سپرے یقینی بنایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کیلئے فلیٹ نوزل استعمال کی جائے اور تیز ہوا یا بارش و دھند کی صورت میں ہرگز سپرے نہ کیا جائے۔ انہوںنے سپرے کیلئے دوپہرکے وقت کو بھی موزوں قرار دیا ہے۔