کھیرے کی کاشت کیلئے ذرخیز میرازمین موزوں قرار، کاشتکاروں کو کاشت سے پہلے زمین میں گوبر کی 10 سے 15 ٹن فی ایکڑ گلی سڑی کھاد ڈال کر ہل چلاتے ہوئے زمین کی مناسب تیاری کی بھی ہدایت

اتوار 20 نومبر 2016 13:10

فیصل آباد۔20 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2016ء)ماہرین زراعت نے واک ان ٹنل اور پست ٹنل میں کھیر ے کی کاشت 25 نومبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ جو کاشتکار کسی وجہ سے 25 نومبر تک کھیرے کی کاشت نہ کرسکیں وہ 15دسمبر تک واک ان اور پسٹ ٹنل میں کھیرے کی کاشت مکمل کرلیں ۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی کاشت کیلئے ذرخیز میرازمین کا انتخاب ضروری ہے اور کاشت سے پہلے زمین میں گوبر کی 10 سے 15 ٹن فی ایکڑ گلی سڑی کھاد ڈال کر ہل چلاتے ہوئے زمین کی مناسب تیاری بھی کرنی چاہیے تاکہ اچھی پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

انہوںنے بتایا کہ وتر آنے پر 2سے 3مرتبہ ہل چلانے اور سہاگہ دینے سے زمین اچھی طرح نرم و بھربھر ی ہو جاتی ہے جس سے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پست ٹنل میں زمین کی تیاری کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ جبکہ واک ان اور بلند ٹنل میں زمین کی تیاری کے وقت ساڑھے 4بوری ڈی اے پی اور 4بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کرنی چاہیے ۔ انہوںنے بتایاکہ وتر آنے پر اڑھائی سے تین میٹرکے فاصلہ پر پٹڑیاں بنائی جائیں اور ایک کلوگرام فی ایکڑ بیج کا استعمال بھی کیاجائے۔ انہوںنے بتایاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف سے بھی معاونت حاصل کی جاسکتی ہے۔