معیاری تعلیم کے ذریعے مستقبل کے چیلنجوں سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے ،تعلیمی اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

حکومت صوبائی محکمہ صحت کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے،زندگی کے ہر شعبے میں ماہرین کی ضرورت ہے جس کے لئے آغا خان یونیورسٹی موثر اقدامات کررہی ہے، سید مراد علی شاہ

ہفتہ 19 نومبر 2016 23:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم کے ذریعے مستقبل کے چیلنجوں سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے اس سلسلے میں تعلیمی اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، حکومت صوبائی محکمہ صحت کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے،زندگی کے ہر شعبے میں ماہرین کی ضرورت ہے جس کے لئے آغا خان یونیورسٹی موثر اقدامات کررہی ہے۔

وہ ہفتے کی دوپہر آغا خان یونیورسٹی کے 29 ویں کانوکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر 383 گریجویٹس کو ڈگریاں دی گئیں اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا و طالبات کو تعریفی اسناد اور میڈلز دیے گئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملک کو نیچرل سائنٹسٹ، سوشل سائنٹسٹ، رائٹرز، فنکاروں اور مفاد عامہ کے لیے پالیسی بنانے والے ماہرین کی ضرورت ہے تاکہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہوسکے اور پاکستان ترقی اور خوشحالی کا سفر تیزی سے طے کرسکے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ نے آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے آرٹس اینڈ سائنسز کی نئی فیکلٹی متعارف کرانے کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے تعلیمی شعبے میں بہتری میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی فیکلٹی سے پاکستانی یونیورسٹیاں اچھے لیڈرز پیدا کرسکتی ہیں جو اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور تحقیقی سوچ کے سبب ملک اور قوم کیلئے ایک اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ محکمہ صحت کو بہتر بنانے کیلئی17 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ کانوکیشن سے آغا خان یونیورسٹی کے صدر فیروز رسول نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا خیر مقدم کیا اور آغا خان یونیورسٹی کے تعلیمی شعبے میں کردار اور اس کی کامیابیوں کے بارے میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں صحت کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان ملینیم ڈیولپمنٹ گول حاصل نہیں کرسکا تاہم اب بھی امید ہے صحت کے شعبے میں بہتر کام کرکے عوام کو سہولتیں فراہم کی جاسکتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :