پاکستان میں بچے آج بھی بدترین صورتحال سے دوچارہیں ‘ان کیلئے کسی حکومت نے سنجیدگی سے کوئی کام نہیں کیا ‘ہمارے بچے معیار تعلیم، صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں

بچوں کی فلاح وبہبودکیلئے کوشاںتنظیم سیو دی چائلڈ سیو دی نیشن کے چیف کوآرڈنیٹر حیات اللہ کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 19 نومبر 2016 22:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2016ء) بچوں کی فلاح وبہبودکے لیے کوشاںتنظیم سیو دی چائلڈ۔سیو دی نیشن کے چیف کوآرڈنیٹر حیات اللہ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں بچے آج بھی بدترین صورتحال سے دوچارہیں ان کے لیے کسی بھی حکومت نے سنجیدگی سے کوئی کام نہیں کیا ہمارے بچے معیار تعلیم، صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیںہرسال چائلڈ لیبر ،جنسی تشدد ،کم عمری میںشادی کیسز تشویشاک حد تک اضافہ ہوتاجارہاہے جبکہ بچے عدم توجہہ کی وجہ سے جرائم کی جانب راغب ہوچکے ہیں جوہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں ان خیالات کااظہارانہوںنے پشاورپریس کلب میں بچوںکے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پرپاکستان جسٹس اینڈڈیموکریٹک پارٹی کے ضلعی صدرحاجی لعل محمد،آئی بی ایس فارماسیوٹیکل کے ایم ڈی عامر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حیات اللہ نے بتایااقوام متحدہ اوردیگر ممالک نے بچوںکے حقوق کے سلسلے میں کافی کام کیاہے کئی ایک کنونشن وقراردادیں موجود ہیں تاہم پاکستان میں ہمارے بچے کئی ایک مسائل کاشکار ہیں۔بچوں کی پیدائش کے پہلے دن ہی اموات کی شرح دنیابھر میں سب سے زیادہ ہے پاکستان میںہرسال تین لاکھ باون ہزاربچے اپنی پانچویں سالگرہ منانے سے قبل ہی موت کے منہ میںچلے جاتے ہیں۔

تعلیم سے محروم بچوںکی شرح میں پاکستان دوسرے نمبرپر ہے دس میں تین بچے سکول نہیں جاتے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ سال 2013میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے تین ہزارکیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جبکہ ایسی سال مشقت ومزدوری کرنے والے بچوں کی تعداد ایک کروڑ بیس لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے پندر ہ لاکھ بچے گلیوں میںرہ رہے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ تیرہ سواسی نابالغ بچے اس وقت پاکستان کی مختف جیلوںمیں قید ہیں۔

جبکہ چالیس فیصد لڑکیوں کی اٹھارہ سال سے کم عمر میں شادی کردی جاتی ہے جبکہ تیرہ فیصد لڑکیاں پندرہ سا ل کی کم عمر کوبھی نہیں پہنچ پاتیں۔تقریب سے حاجی لعل محمد،عامر نے بھی خطاب کیااوربچوں کی ابترصورتحال پرافسوس کااظہارکیاانہوںنے حکومت سے مطالبہ کیاکہ پاکستان کے مستقبل کومزید تباہ کرنے سے بچایاجائے ان کووہ تمام حقوق ملنے چاہیے جوکہ اقوام متحدہ کی متعدد قرارداوں میں بچوں کوحاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :