بھارت کی طرح پاکستان میں بھی بڑے کرنسی نوٹ ختم کر دیئے جائیں تو معیشت کو بہت فائدہ پہنچے گا ‘دبئی اسلامک بینک

بینکنگ لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے باعث دو سو سے اڑھائی سو ارب روپے تک کی ٹرانزیکشن ختم ہوئی ہے ،چھ سے آٹھ ماہ میں صورتحال ٹھیک ہو جائیگی ،پاکستان میں بینکنگ کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں ‘ صدر جنید احمد کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 نومبر 2016 20:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) دبئی اسلامک بینک کے صدر جنید احمد نے کہاہے کہ بھارت کی طرح پاکستان میں بھی بڑے کرنسی نوٹ ختم کر دیئے جائیں تو اس کا معیشت کو بہت فائدہ پہنچے گا ، بینکنگ لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے باعث دو سو سے اڑھائی سو ارب روپے تک کی ٹرانزیکشن ختم ہوئی ہے تاہم چھ سے آٹھ ماہ میں صورتحال ٹھیک ہو جائے گی ،پاکستان میں بینکنگ کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ جنید احمد نے کہا کہ اگرچہ مودی ہمارے دشمن ہیں لیکن وہ اپنے ملک کے لئے بہترین شخص ہے ۔ اس کے اقدام سے بھارت کی 80فیصد بلیک اکانومی ختم ہونا شروع ہو گئی ہے اور اب کرنسی کا لین دین قانونی طور سے ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان دنیا کے چند ممالک میں سے ہے جہاں بینکنگ کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں ۔

سی پیک منصوبہ اور پاور پراجیکٹس میں سرمایہ کاری آرہی ہے ، اگر سی پیک منصوبے میں 45ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی تو اندازاہ ہے کہ پاکستان میں 500ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ آئے گی ۔ پاکستان میں بینکنگ سیکٹر گروتھ کر رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دبئی اسلامک بینک کی 2013ء میں پاکستان میں 125برانچیں تھیں اور اب 2016ء میں ان کی تعداد 200ہو گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دبئی اسلامک بینک کا ادا شدہ سرمایہ پونے 12ارب روپے ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دبئی اسلامک بینک کی ستمبر 2016ء میں نیٹ منافع کی گروتھ 119فیصد رہی ہے ۔ بینکنگ لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے باعث دو سو سے اڑھائی سو ارب روپے تک کی ٹرانزیکشن ختم ہوئی ہے تاہم چھ سے آٹھ ماہ میں صورتحال ٹھیک ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دبئی اسامک بینک کی سالانہ تقریب میں بینک کے ملازمین کے ساتھ وقت گزارنا بہت اچھا لگتا ہے کیونکہ ملازمین کی خوشی ہمارے لیے بہت اہم ہے اس سے آپسی تعلقات بہتر ہوتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :