مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی اداروں کے دروازے بار بار کھٹکھٹانے ہونگے‘ صدرآزاد جموں و کشمیر

بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جنگ کے شعلے بھڑک اٹھے تو پھر آگ بہت دور تک جائیگی پا ک بھارت مذاکرات ہمیشہ بھارتی منفی رویے کی وجہ سے سراب ثابت ہوئے ‘ سردار مسعود خان کی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 نومبر 2016 20:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) صدرآزاد جمو ں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی اداروں کے دروازے بار بار کھٹکھٹانے ہوں گے ،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل ہونا چاہیے ، بھارت نے پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کرنے کی ہر طرح سے کو شش کی ہے لیکن وہ اس کو شش میں نہ تو کامیاب ہوا ہے اور نہ ہی کبھی ہو گا، مسئلہ کشمیر پر پا ک بھارت مذاکرات ہمیشہ بھارتی منفی رویے کی وجہ سے سراب ثابت ہوئے ، آزادی کی تحریک چلانے والے نہتے شہریوں کو غیر ریاستی عناصر قرار دینا ان کی قربانیوں کی توہین ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب کے پروگرام ’’میٹ دی پریس ‘‘سے خطاب کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سید نصیب اللہ گردیزی اور پریس کلب کے عہدیداران بھی مو جود تھے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی افواج نے کشمیر میں مظالم کی انتہا کر دی ہے ، وہاں ہزاروں لوگوں کو قتل کیا جا چکا ہے ، 17ہزار سے زائد لو گ شدید زخمی ہیں ، 980افراد کو بصارت سے محروم کر دیا گیا ، کشمیریوں کوانتہائی بے دردی سے ماراجا رہا ہے ۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں صرف اپنے کالے قوانین لا گو کر رکھے ہیں ،بھارت 70سال سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھا رہا ہے لیکن اقوام متحدہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر انتہائی غفلت اور بے حسی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ، بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینا صرف اور صرف منفی پراپیگنڈہ ہے اور اس کا موثر جواب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جا ری مظالم کو چھپانے کیلئے نہتے شہریوں پر دہشتگرد ہونے کا الزام لگا رہا ہے، آزادی کی تحریک چلانے والے نہتے شہریوں کو غیر ریاستی عناصر قرار دینا ان کی قربانیوں کی توہین ہے،کشمیر کی آزادی کی تحریک میں کسی قسم کا دہشتگرد گروہ ملو ث نہیں ، بھارت کے اس جھوٹے پر اپیگنڈے کی سختی سے تردید کر تا ہوں ۔

انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پا ک بھارت مذاکرات ہمیشہ بھارتی منفی رویے کی وجہ سے سراب ثابت ہوئے کیونکہ بھارت نے مذاکرات میں ہمیشہ مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو کم کرنے کی کو شش کی ۔مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی اداروں کے دروازے بار بار کھٹکھٹانے ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، اگر ا س سے جنگ کے شعلے بھڑک اٹھے تو پھر آگ بہت دور تک جائے گی ۔