بلوچستان کی ہنر مند خواتین کے پاس ذاتی کاروبار شروع کر نے کے مواقع نہیں ہیں،خواتین کی حیثیت کے حوالے سے متعلق کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا ،قائم مقام گورنر بلوچستان راحیلہ حمید خان درانی

معاشرے سے جہالت کا خاتمہ ہی تما م مسا ئل کا حل ہے ،بلوچستان میں قبا ئلی نظا م میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے ،زمر ک خان اچکزئی

ہفتہ 19 نومبر 2016 15:07

بلوچستان کی ہنر مند خواتین کے پاس ذاتی کاروبار شروع کر نے کے مواقع نہیں ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) قائم مقام گورنر اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ بلوچستان تنگ نظر اور پسماندہ نہیں ہے یہاں مواقوں کی کمی ہے صوبے میں خواتین کو خصو صی مقام حاصل ہے جس کی واضع مثا ل بلوچستان میں ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون صوبائی اسپیکر کا انتخاب ہے ،خواتین کی حیثت کے حوالے سے متعلق کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا ،بچوں کے مسائل سے متعلق شکایاتی سینٹرز کے قیام کی تجویز زیر غور ہے ،بلوچستان کی ہنر مند خواتین کے پاس اپنا ذاتی کاروبار شروع کر نے کے مواقع نہیں ہیں ،انہوں نے یہ بات ہفتے کو عورت فائونڈیشن کے زیر اہتمام 16روزہ صنفی برابری پروگرام کی افتتا حی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی،اس موقع پر رکن اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے بھی خطاب کیا ،تقریب میں اراکین اسمبلی انیتہ عرفان،معصومہ حیات،یاسمین لہڑی،عورت فائونڈیشن کے ڈائریکٹر ہا رون دائو،سائمہ جاوید،رخسا نہ احمد علی،ڈائریکٹر وومن ڈوپلمنٹ انجم پرویز،ڈائریکٹر ایجوکیشن انور شاہ،مختلف یونیورسٹیوں کے نمائند ے اور سول سوسائٹی کے ارکین بھی شریک تھے، قائم مقام گورنرو اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ ایک خاتون کی جد و جہد معاشرے کی تما م خواتین کے لئے مشعل راہ بنتی ہے جس سے خواتین اپنے حقوق کے حصول سمیت فرائض کو بہادری سے سر انجام دے سکتی ہیں ،آج ہمارے معا شرے میں خواتین کو عز ت تو دی جا تی ہے لیکن انکے حقو ق کی پاما لی بھی کی جاتی ہے معا شرے کے تما م افراد ہر خاتون کو ایک رشتے سے بڑھ کر ایک انسان ہونے کی حثیت سے اسکے حقو ق دے بلوچستان سمیت پورے ملک میں خواتین ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں آج بلوچستان میں بہت سی ہنر مند خواتین موجو د ہیں جو اقتصادی طور پر اپنے گھر کے افراد کی مدد کر سکتی ہیں لیکن ان کے لئے کاروباراور اپنی تیار کردہ اشیا ء کی ترسیل کے لئے باقائدہ کوئی کاروبار اور مارکیٹ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ خواتین ہر مر حلے میں مسا ئل سے دوچار ہیں انکے کے تحفظ کے لئے قوانین موجو د ہیں لیکن تعلیم اور شعور نہ ہونے کے باعث انہیں مزید مشکالات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ،انہوں نے کہا خواتین کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سول سوسا ئٹی کو اپنا کر دار مزید موثر طور پر ادا کرتے ہوئے انہیں انکے حقوق سے متعلق آگاہی دینی ہوگی،بلوچستان کے معلق یہ تاثر اب ختم ہورہا ہے کہ ہم تنگ نظر ہیں کیونکہ ہما رے یہاں خواتین ہر میدان خصوصا ٰ ً سیاست میں مردوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں ہماری نیت صاف ہے اور ہم مل کر صوبے کی ترقی کے لئے ممکن کوشش کریں گے ،تقر یب سے خطا ب کر تے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی انجیئنر زمر ک خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں قبا ئلی نظا م میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے آج بھی ہمارے معاشر ے میں خواتین کے حقوق پاما ل کئے جاتے ہیں جبکہ انہیں تشدد کا نشا نہ بھی بنایا جاتا ہے خواتین کے حقوق کے لئے بہت سے قوانین بنائے گئے ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہورہا جس کے باعث صوبے میں خواتین مسا ئل سے دوچار ہیں انہوں نے کہا مردوں پر فر ض ہے کہ وہ خواتین کے حقو ق کا خیا ل کریں معاشرے سے جہالت کا خاتمہ ہی تما م مسا ئل کا حل ہے ،تقریب سے خطا ب کر تے ہوئے عورت فائونڈیشن کے ڈائریکٹر ہا رون دائو،سائمہ جاوید،رخسانہ احمد علی اور دیگر نے کہا راحیلہ حمید خان درانی بلوچستان کی خواتین کا فخر اور مشعل راہ ہیں بلوچستان میں خواتین پر تشد د اور سیا ہ کاری کے بہت سے واقعات ہوتے ہیں جن کی روک تھام کے لئے موثر اقداما ت کی ضرورت ہے ،مقررین نے کہابلوچستان میں صوبائی کمیشن برائے خواتین کے حیثت بنا یا جائے،کم عمری کی شادی،تیزاب سے متاثرہ خواتین کی بحالی،خواتین کو ہراساں کرنے،گھریلو تشدد ،معاشی حالا ت کی بہتری،اسمبلی میں خواتین کی نمائند گی میں اضافہ ،خواتین کے لئے خصوصی معلوماتی ڈیسک کا قیام اور صوبے میں ڈویثرنل سطح پر دارلامان کا قیام اور دیگر اہم مسا ئل کے حل کر لئے خاطر خواہ اقدا ما ت کئے جائیں تا کہ صوبے کی خواتین کو بھی مردوں کے برابر انسا نی بنیا دوں پر حقو ق مل سکیں ۔

متعلقہ عنوان :