سامعہ شاہد کے خلاف پولیس نے دھوکہ دہی اور اپنی دوسری شادی سے متعلق جعلی دستاویز پیش کرنے کا مقدمہ درج کرلیا

ہفتہ 19 نومبر 2016 14:12

گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) غیرت کے نام پر قتل ہونے والی پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کے خلاف پولیس نے دھوکہ دہی اور اپنی دوسری شادی سے متعلق جعلی دستاویز پیش کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔مقتولہ کے ماموں حق نواز نے منگلا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ مبینہ طور پر سامعہ نے ان کے بھتیجے شکیل سے 2012 میں جہلم میں اپنے آبائی علاقے پنڈوری میں شادی کی تھی۔

(جاری ہے)

مقتولہ 2016 میں اپنے والدین سے ملنے کیلئے پاکستان واپس آئی تھی اور حق نواز کے مطابق 20 جولائی کو اس کی طبعی موت واقع ہوگئی۔تین روز بعد مختار کاظم منظر عام پر آیا اور اس نے دعویٰ کیا کہ وہ سامعہ کا شوہر ہے اور اس نے مقامی حکام کو شادی کے حوالے سے جعلی دستاویز پیش کیں۔مختار کاظم نے کہا تھا کہ چونکہ سامعہ شکیل کی بیوی رہ چکی تھی لہٰذا اس نے دیگر دو افراد سید عباس اور زالک شاہ کے ساتھ مل کر برطانیہ میں طلاق اور شادی کے جعلی دستاویز بنائے جسے برطانوی حکام پہلے ہی جعلی قرار دے چکے ہیں۔پولیس نے سامعہ اور مختار سمیت 4 افراد پر تعذیرات پاکستان کی دفعات 420، 468 اور 471 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ سیشنز جج کے حکم پر درج کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :