بزنس مین پینل اور پاکستان بزنس گروپ نے ایف پی سی آئی کے انتخابات برائے 2017کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا

عبدالرحیم جانو صدر ، میاں انجم نثار سینئر نائب صدر جبکہ نائب صدور کے لیے ثاقب فیاض مگوں ،محسن عباس دھرسی میاں محمد عثمان ذوالفقار ،شاہ زیب اکرم ،رشید احمد پراچہ ،شاہد الرحمن،ملک مہر الٰہی اور ڈاکٹرشہلا جاوید اکرم امیدوار ہونگے فیڈریشن کی جانب سے فعال کردار ادا نہ کرنے کے باعث بزنس کمیونٹی کے مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں، عقیل کریم ڈھیڈھی یوبی جی اور ان کے سرپرستوں کو بزنس کمیونٹی کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے وہ انتخابی مہم میں ذاتیات پر اتر آئے ہیں، میاں زاہد حسین ملک میں تبدیلی پارٹیوں سے نہیں آئیگی،جب آپ ایک بہتر امیدوارکو ووٹ دیں گے تو نہ صرف تبدیلی آئیگی بلکہ ملک بھی ترقی کریگا، مہتاب چائولہ

جمعرات 17 نومبر 2016 20:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) بزنس مین پینل اور پاکستان بزنس گروپ نے ایف پی سی آئی کے انتخابات برائے 2017کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے ۔عبدالرحیم جانو صدر ، میاں انجم نثار سینئر نائب صدر جبکہ نائب صدور کے لیے ثاقب فیاض مگوں ،محسن عباس دھرسی ،میاں محمد عثمان ذوالفقار ،شاہ زیب اکرم ،رشید احمد پراچہ ،شاہد الرحمن ،ملک مہر الٰہی اور ڈاکٹرشہلا جاوید اکرم امیدوار ہوں گے ۔

یہ اعلان گزشتہ شب مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں کیا گیا ۔تقریب میں بزنس مین پینل کے سرپرست اعلیٰ طارق سعید ،سینئر وائس چیئرمین میاں زاہد حسین ،پنجاب ریجن کے چیئرمین میاں انجم نثار ،سندھ ریجن کے چیئرمین ذکریا عثمان ،ثاقب فیاض مگوں ،انوار احمد ٹاٹا ،سلطان الرحمن ،عبدالحفیظ میمن ،پاکستان بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ عقیل کریم ڈھیڈی ،چیئرمین مہتاب چاولہ ،ترجمان یحییٰ پولانی ،سید عبدالوحید شاہ،شاہنواز اشتیاق اورحنا منصب خان سمیت تاجر و صنعتکار برادری کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ ملک کے معاملات ابہت اچھے نہیں ہیں ۔سیاستدان آپس میں لڑرہے ہیں جس سے بزنس کمیونٹی کا نقصان ہورہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ فیڈریشن کی جانب سے فعال کردار ادا نہ کرنے کے باعث بزنس کمیونٹی کے مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں ۔برآمدات ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اس میں مسلسل کمی آرہی ہے اور برآمدات میں اضافے کے لیے حکومتی سطح پر سنجیدگی سے اقدامات نہیں کیئے جارہے ہیں ۔

ہمارا نصب العین ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اور اس کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔انہوںنے کہا کہ ایف پی سی سی آئی انتخابات کے لیے ہم دیانت دار اور بزنس کمیونٹی کے لیے کام کا جذبہ رکھنے والے افراد کو سامنے لے کر آئے ہیں اور ملک بھر کے تاجر و صنعتکار ان امیدواروں پر اعتمادرکھتے ہیں۔چیئرمین جوائنٹ ایگزیکٹیوکونسل میاں زاہد حسین نے اپنے خطاب میں کہاکہ ایف پی سی سی آئی ہمارا دوسرا گھر ہے ۔

اپنے گھر کی سیاست میں چالاکی اور دھوکہ بازے کی سیاست نہیں کریں گے بلکہ خدمت کی سیاست کو فروغ دیں گے ۔ایف پی سی سی آئی میں بہتری آئے گی تو بزنس کمیونٹی اپنے کاروبار کی طرف توجہ دے گی جس سے نظام بہتر ہوگا اور ملکی معیشت ترقی کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ عبدالرحیم جانو کے مخالفین بھی کہتے ہیں کہ یہ بندہ کام کا ہے اور جس کام میں لگ جائے وہ کام کرکے دیتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ اور ان کے سرپرستوں کو بزنس کمیونٹی کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے وہ انتخابی مہم میں ذاتیات پر اتر آئے ہیں کیونکہ ان کے پاس اس بات کا جواب نہیں ہے کہ انہوںنے دو سال کے دوران بزنس کمیونٹی کے مسائل کیوں حل نہیں کرائے ۔انہوںنے کہا کہ احتساب سے خوفزدہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کے رہنما ؤں کا پول کھل چکا ہے اور ایف پی سی سی آئی کے انتخابات ان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ مخالفین کے لیے بزنس کمیونٹی محض ایک ٹشو پیپر کی مانند ہے جسے وہ استعمال کرکے پھینک دیتے ہیں اور خود حکومتی عہدوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔پاکستان بزنس گروپ کے چیئر مین مہتاب الدین چاولہ نے کہا کہ ہم نے وی آئی پی کلچر کو ختم کردیا ہے ہمارا کسی سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے ۔ہم پاکستان کی بات کرتے ہیں ۔اب سب کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔

جھوٹ کی سیاست ہمارا وطیرہ نہیں ہے ۔ہم کاروباری لوگ ہیں ہمارا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔سچ بول کر اس ملک کو آگے لے جاسکتے ہیں ۔دونوں گروپ ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے لیے اچھے لوگوں کو آگے لے کرآئے ہیں ۔ملک میں تبدیلی پارٹیوں سے نہیں آئے گی ۔جب آپ ایک بہتر امیدوارکو ووٹ دیں گے تو نہ صرف تبدیلی آئے گی بلکہ ملک ترقی بھی کرے گا۔

انہوںنے کہا کہ فیڈریشن کا کام حکومت کو سیدھا کرنا ہے ۔ایسا نہیں ہورہا ہے ہماری برآمدات میں 25فیصد کمی ہوئی ہے ۔انہوںنے ہمسایہ ملک بھارت کے تجارتی ادارے’’ فیکی ‘‘کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں 100سے زائد پی ایچ ڈی کام کررہے ہیں ۔اس کے برعکس فیڈریشن ہاؤس میں پی ایچ ڈی نہ ہونے کے برابر ہیں ۔انہوںنے کہا کہ جب دو سال قبل یو بی جی کی بنیاد رکھی گئی تھی تو طے پایا تھا کہ ایک تھنک ٹینک بنایا جائے گا لیکن آج تک تھنک ٹینک نہیں بنایا گیا ہے ۔

برسراقتدار گروپ صرف پسند اور نا پسند کی بنیاد پر فیصلہ کررہا ہے ۔صدارتی امیدوار عبدالرحیم جانو نے اپنے خطاب میں کہا کہ مخالفین کہہ رہے تھے کہ ان کے پاس امیدوار بھی نہیں ہیں ۔ہمارے پاس اتنے امیدوار ہیں کہ ہماری قیادت کو ان کے انتخاب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔ہمارے سرپرست اعلیٰ عقیل کریم ڈھیڈی ،مہتاب الدین چاولہ اور دیگر کی درخواست پر انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں ۔

یہ میری ذاتی خواہش نہیں تھی ۔انہوںنے کہا کہ میں فیڈریشن کی قائمہ کمیٹی برائے ایگزی بیشن کا چیئرمین ہوں ۔فیڈریشن میں برسراقتدار گروپ نے ہمیں کام کرنے سے روک دیا ہے ،جس کے نتیجے میں ڈھاکا ٹریڈ ایگزی بیشن ہمارے ہاتھ سے نکل گئی ہے ۔گزشتہ سال اسی ایگزی بیشن کے ذریعہ ہم نے مختلف معاہدے کیئے تھے جس سے ملک کو زرمبادلہ کی مد میں فائدہ پہنچا تھا ۔

انہوںنے کہا کہ 2014کی سالانہ جنرل میٹنگ میں اچیومنٹ ایوارڈ کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کرائی تھی ۔قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ہم اچیومنٹ ایوارڈ غریب عوام کی خدمت کرنے والوں کو دیں گے جو کہ 10سے 15شخصیات کو دیئے جائیں گے مگر اس قرارداد پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا بلکہ ریوڑیوں کی طرح ایوارڈز بانٹے جارہے ہیں ۔ہماراگروپ برسراقتدار آگیا تو اس قرارداد پر عمل درآمدکرائیں گے،غریب عوام کی خدمت کرنے والے افرادکو ایوارڈزسے نوازیں گے اور بندربانٹ کا سلسلہ بندکریں گے۔

میاں انجم نثار نے اپنے خطاب میں کہا کہ فیڈریشن کے انتخابات میں ان ہی کو آگے لایا جائے جو نتائج دے سکیں کیونکہ وقت بہت کم اور کام زیادہ ہوتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ فیڈریشن کو حقیقی صنعتی تجارتی ادارہ بنایا جائے گا ۔تمام کام میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ مسلسل گررہی ہے ۔جب ہماری برآمدات 25ملین ڈالر تھیں تو اس وقت بنگلہ دیش کی برآمدات 24ملین ڈالر تھی ۔

اس وقت بنگلہ دیش کی برآمدات 45ملین ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں جبکہ ہم آج 20فیصد پر ہیں ۔2016کے اختتام پر ہماری برآمدات موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے 18فیصد تک آجائے گی ۔انہوںنے کہا کہ فیڈریشن میں برسراقتدار گروپ نے دو سال کے دوران بزنس کمیونٹی کے کوئی مسائل حل نہیں کرائے ہیں بلکہ دو سال میں اپنی ذاتی انڈسٹری کے خام مال میں ڈیوٹی کم کرائی ہے ۔

مخالفین کا بھیانک چہرہ بزنس کمیونٹی کے سامنے عیاں ہوچکا ہے ۔ملکی کی معیشت کو کسی چوہے کی طرح کترنے والوں کا بل میں واپس جانے کا وقت آگیا ہے ۔بزنس کمیونٹی ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں مخالفین کا صفایا کردے گی ۔انہوںنے کہا کہ فیڈریشن کو کسی کی جاگیر نہیں بننے دیں گے بلکہ فیڈریشن کو بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے والا ادارہ بنائیں گے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دونوں گروپوں کے الیکشن سیل کے کنوینر عبدالوحید شاہ نے کہا کہ مخالفین کو میاں زاہد حسین فوبیا ہوگیا ہے ۔یو بی جی نے پہلے سال میاں زاہد حسین اور دوسرے سال عبدالرحیم جانو کی وجہ سے فیڈریشن کے انتخابات جیتے تھے ۔