بنگلہ دیش کی عدالت نے عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

خالدہ ضیاء پر اپنی تاریخ پیدائش کے حوالے سے جھوٹ بولنے کا الزام ہے

جمعرات 17 نومبر 2016 19:47

بنگلہ دیش کی عدالت نے عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کے وارنٹ گرفتاری ..
ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) بنگلہ دیش کی عدالت نے سالگرہ کی تاریخ سے متعلق کیس کی سماعت میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سالگرہ کی تاریخ سے متعلق کیس کی سماعت میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔

یہ عجیب تنازع گذشتہ ایک دہائی سے جاری ہے، جس کی بنیاد اس بات پر ہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم خالدہ ضیاء اپنی سالگرہ 15 اگست کو عین اس دن مناتی ہیں، جس دن بنگلہ دیش کے سابق رہنما شیخ مجیب الرحمٰن کو قتل کیا گیا تھا۔شیخ مجیب الرحمٰن بنگلہ دیش کی موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے والد تھے، جن کے حامیوں کا ماننا ہے کہ خالدہ ضیاء جعلی تاریخ پیدائش استعمال کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں بہت سے افراد کے پاس ان کی تاریخ پیدائش کا ریکارڈ موجود نہیں اور اربوں افراد سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے جعلی تاریخ پیدائش کا استعمال کرتے ہیں۔خالدہ ضیاء کے خلاف حکومت کے حامی ایک صحافی کی جانب سے عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انھوں نے اپنی تاریخ پیدائش کے حوالے سے جھوٹ بولا۔

درخواست گزار صحافی غازی جاہر الاسلام کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے خالدہ ضیاء کی ذاتی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ان کی 15 اگست کی تاریخ پیدائش جھوٹی ہے، ہمارے پاس ان کے اسکول سرٹیفکیٹ، ان کے پاسپورٹ اور شادی کی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں، جن میں ان کی تاریخ پیدائش بالکل مختلف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ 1996 سے اپنی حریف جماعت کے حامیوں کی بے عزتی کرنے کے لیے 15 اگست کو سالگرہ منارہی ہیں، جو اس دن کو یوم سوگ کے طور پر مناتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل دٴْلال مترا نے بتایا کہ کیس کی سماعت کے دوران خالدہ ضیاء کے پیش نہ ہونے پر مجسٹریٹ مظہر الاسلام نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔پولیس کو خالدہ ضیاء کو گرفتار کرنے کے لیے 2 مارچ کی تاریخ دی گئی ہے، جن کے خلاف اس سے قبل مختلف مقدمات میں 2 مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔دوسری جانب خالدہ ضیاء کے وکیل ثناء اللہ میا نے بھی وارنٹ گرفتاری کے اجراء کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ اس سلسلے میں ان سے مشاورت کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا، 'مجھے نہیں معلوم کہ ایک سالگرہ کس طرح کسی کو متاثر کرسکتی ہے یا کسی کی توہین کرسکتی ہے۔یاد رہے کہ شیخ مجیب الرحمٰن کو ایک فوجی بغاوت کے دوران ان کے خاندان کے افراد کے ہمراہ قتل کردیا گیا تھا، جنھیں بنگلہ دیش کی آزادی کے ہیرو کے طور پر مانا جاتا ہے اور 15 اگست کو یوم سوگ کے طور پر منایا جاتا ہے۔بعدازاں بغاوت کرنے والے رہنماؤں نے خالدہ ضیاء کے شوہر کو فوج کے سربراہ کے طور پر نامزد کردیا اور انھوں نے اسی برس ملک کی باگ دوڑ سنبھال لی اور اگلے 15 برسوں تک بنگلہ دیش پر حکومت کی۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی 71 سالہ رہنما خالدہ ضیاء نے خود پر ہونے والی تنقید کے باعث رواں برس اپنی سالگرہ نہیں منائی تھی۔

متعلقہ عنوان :