بھارتی حکومت نے روزانہ نوٹ تبدیل کرنے کی حد 4500 کی جگہ صرف 2000 روپے کر دی

مودی نے 8نومبر کواچانک 1000 اور 500 روپے کے نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا

جمعرات 17 نومبر 2016 16:22

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) بھارتی حکومت نے پرانے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد روزانہ نوٹ تبدیل کرنے کی حد 4500 کی جگہ اب صرف 2000 روپے کر دی۔بھارتی میڈیاکے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ پرانے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد روزانہ نوٹ تبدیل کرنے کی حد 4500 کی جگہ اب صرف 2000 روپے کر دی گئی ہے۔8 نومبر کو حکومت نے اچانک 1000 اور 500 روپے کے نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس اعلان کے تحت پہلے ایک شخص کو یومیہ چار ہزار روپے مالیت کے پرانے ممنوعہ نوٹوں کو نئے نوٹوں سے تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی تھی جسے بعد میں ساڑھے چار ہزار کر دیا گیا تھا لیکن اب اس حد کو کم کر کے دو ہزار کر دیا گیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ بار بار نوٹ تبدیل کرا رہے تھے جس کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مرکزی محکم خزانہ میں اقتصادی امور کے سیکریٹری شکتی کانت داس نے جمعرات کو نوٹوں کی تبدیلی کی نئی حد کا اعلان کیا ہے۔

ان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا حکومت کے پاس نقد کرنسی کی کمی ہے تو انھوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہے اور حکومت کے پاس کافی کیش موجود ہے۔شتی کانت داس نے حکومت کے ایک اور فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب شادیوں کے لیے یک مشت ڈھائی لاکھ روپے تک نکالے جا سکتے ہیں۔اس کے لیے شادی کا کارڈ یا شادی سے متعلق دیگر ثبوت فراہم کرنے ہوں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جو تاجر رجسٹرڈ ہیں وہ بھی ایک ساتھ پچاس ہزار روپے تک بینک سے نکال سکیں گے۔

اس دوران حکومت کے فیصلے کے اعلان کے نو روز گزر جانے کے بعد بھی ملک کے بیشتر علاقوں میں لوگ پیسوں کے لیے بینک کے باہر قطار میں کھڑے ہیں اور اب بھی ہر جانب افراتفری کا ماحول ہے۔اس قدم سے سماج کا تقریبا ہر طبقہ متاثر ہوا ہے اور کاربار تقریبا رک گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :