دبئی اسٹیل ملز کے معاہدے میں میاں شریف کا نام تک نہیں۔ ارشد شریف حقائق سامنے لے آئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 نومبر 2016 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17نومبر 2016ء) : پاکستان کے معروف صحافی ارشد شریف دبئی اسٹیل مل کے معاہدے سے متعلق حقائق اور مزید انکشافات سامنے لے آئے ہیں۔ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کا سلسلہ جاری ہے ۔ آج سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل دئے جس کے بعد کیس کی مزید سماعت کو 29نومبر تک ملتوی کر دیا گیا ۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ارشد شریف نے شریف خاندان کی اسٹیل ملز سے متعلق مزید ثبوت پیش کر دئے ہیں۔

(جاری ہے)

اپنے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ گلف اسٹیل کے معاہدے سے متعلق نئے انکشافات ہوئے ہیں۔ ارشد شریف نے بتایا کہ دبئی اسٹیل مل کا لائسنس 28اپریل 1974کو دیا گیا۔ جس میں طارق شفیع اور دبئی کے رہائشی شیخ عبد اللہ پارٹنر تھے۔ اس معاہدے میں تیسری خالی جگہ بی سی سی آئی بنک کی تھی۔ جولائی 1978میں طارق شفیع نے اس مل کے 75فیصد حصص شیخ عبد اللہ کو فروخت کیے۔ یہ معاہدہ بی سی سی آئی بنک ، طارق شفیع اور شیخ عبد اللہ کے مابین ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے میں میاں شریف کے حصہ دار ہونے کا ذکر تک نہیں ہے۔ ارشد شریف نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :