لاپتہ افراد سے متعلق ٹاسک فورس نے 53لاپتہ افراد کی بازیابی سے معذوری ظاہر کردی، معاوضہ لینے کی پیشکش

اولاد پیسوں سے نہیں خریدتے ،ہمیں لخت جگر دیدو پھر چاہے جو سزا دیدو ،والدین نے حکومتی آفر کا جواب دیدیا ایم کیوایم نے بھی لاپتہ افراد کی فائل بند کرنے ،معاوضہ لینے سے انکار کردیا، محکمہ داخلہ سندھ میں لاپتہ افراد سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس

بدھ 16 نومبر 2016 23:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) لاپتہ افراد سے متعلق ٹاسک فورس نے 53لاپتہ افراد کی بازیابی سے معذوری ظاہر کردی۔ اہل خانہ کو معاوضہ لینے کی پیشکش کردی۔ تمام اداروں نے لاپتہ افراد کی تحویل نہ ہونے سے متعلق رپورٹس دیدی ہے۔ ٹاسک فورس کا اعلان سنتے ہی بوڑھے ماں باپ پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ اولاد پیسوں سے نہیں خریدتے ہمیں لخت جگر دیدو پھر چاہے جو سزا دیدو والدین نے حکومتی آفر کا جواب دیدیا۔

ایم کیوایم نے بھی لاپتہ افراد کی فائل بند کرنے اور معاوضہ لینے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

محکمہ داخلہ سندھ میں لاپتہ افراد سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس سیکریٹری داخلہ سندھ شکیل منگنیجو کی صدارت میں ہوا اجلاس میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے حکام اورمسنگ پرسنز کمیشن کے افسران بھی شریک ہوئے ٹاسک فورس نے شہر قائد سے لاپتہ ترپن افراد کے اہلخانہ کو بھی محکمہ داخلہ بلایا گیا تھا صبح گیارہ بجے سے اپنے پیاروں سے متعلق سرکاری اطلاع سننے کے لیے بے قرار والدین،بھائی بہن،بچے اور بیگمات محکمہ داخلہ میں بیٹھی رہیں ٹاسک فورس نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو فردا فردا بلایا اور تمام حساس اداروں کی رپورٹس سے اآگاہ کیا صوبائی ٹاسک فورس نے بتایا کہ انیس سو بانوے سے لیکر دوہزار پندرہ تک لاپتہ ہونیوالے ان ترپن افراد کی بازیابی اور تحویل سے متعلق تحقیقات کی گئیں مگر اداروں نے ان ترپن افراد کی تحویل سے انکار کیا ہے مسنگ پرسنز کمیشن کی جانب سے صوبائی ٹاسک فورس کو بھیجے ان کیسز کے بارے میں کہا گیا کہ بازیابی ممکن نہیں رہی حکومت تلاش کے لیے کوشاں ہے تاہم صوبائی ٹاسک فورس نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو معاوضے کی پیشکش بھی کی ٹاسک فورس کا یہ موقف سنتے ہی محکمہ داخلہ سندھ کے باہر موجود بوڑھے ماں باپ،بہن بھائیوں اور دیگر اہلخانہ دم بخود دہ گئے اایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو بتایا کہ ٹاسک فورس نے معاوضے کی پیشکش کی ہے انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اپنے لاپتہ افراد کا کوئی معاوضہ نہیں لے گی اگر حکومت انسانی ہمدردی کے تحت کچھ کرنا چاہتی ہے تو ان کے بچوں کی کفالت کریں تعلیم کا خرچہ اٹھائیں ایم کیوایم لاپتہ افراد کی فائلوں کو بند کرنے نہیں دیں گے کوئی ماں باپ کیسے اپنے پیارے کو دیکھے بغیر اسکی تلاش سے دستبردار ہوسکتے ہیں ٹاک فورس لاپتہ افراد سے متعلق ہم سے تجاویزا مانگ رہی ہے کہ اآپ معاوضے لے لین محکمہ اپنی جان چھڑانا چاہتا ہے کاغذی کاروائی سے اآگے بات نہیں بڑھ رہی اس موقع پر لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ وہ کسی صورت معاوضہ نہیں لیں گے ہم اکیس سال سے اپنے پیاروں کا انتظار کررہے ہین ہمیں یہ بتایا جائے کہ ہمارے پیارے کہاں ہیں اپنے بچوں کی راہ تکتے ہمارے والدین بھی دنیا سے چلے گئے اگر ہمیں معاوضہ لینا ہوتا تو اکیس سال پہلے ہی معاوضہ لے لیتے انہوں نے سوال کیا کہ ہمیں بار بار کیوں تڑپایا جارہاہے گارڈن کے علاقے سے سال دوہزار تیرہ سے لاپتہ ارشاد عرف ماموں کی والدہ نے کہا کہ پورے پاکستان کی دولت بھی مجھے مل جائے تو ٹھکرا دوں گیء مجھے دولت نہیں اپنا بیٹا چاہییئے لاپتہ فرحان کے اڑسٹھ سالہ والد نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ وہ اور انکی اہلیہ تین سال سے ہر دروازے پر دستک دے چکے ہین اگر کسی ادارے کے پاس نہیں تو میرا بیٹا کہا ن ہے مجھے کہہ دیں کہ میرا بیٹا مر گیا ہے تو صبر کرلوں غریب اآدمی کا بیٹا ہے تو کسی ادارے کو تلاش کرنے کا وقت نہیں والدین کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اپنے پیاروں کا انتظارہے اگر ان کا جرم ہے تو سامنے لاکر جرم ثابت کرکے سزا دیدی جائے ہمین قبول ہوگا بیس ماہ سے لاپتہ شخص کی اہلیہ نے کہا کہ وہ جرم بے گناہی کی سزا کاٹ رہی ہے معاوضہ لینے کی پیشکش نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ایک خاتون نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا انسان اور اولاد کی قیمت لگائی جاتی ہے حکمران کیا سمجھتے ہیں کہ انسانوں کی فروخت کا کاروبار اور قانون بن گیا ہے صوبائی ٹاسک فورس نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے جواب پر معاملہ اگلے اجلاس تک موخر کردیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :