سول سوسائٹی کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ہیومن رائٹس ڈیفنڈ رخرم پرویز کی گرفتاری کیخلاف احتجاج

بھارتی جارحیت کیخلاف نعرہ بازی ‘مظاہرین کا بھارت کی جانب سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت رہنمائوں کی گرفتاری کی شدید مذمت ،اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے بھارتی مظالم اور کشمیری رہنمائوں کی گرفتاری کا نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 16 نومبر 2016 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) سول سوسائٹی کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ہیومن رائٹس ڈیفنڈ رخرم پرویز کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرین کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی،مظاہرین کا بھارت کی جانب سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کشمیری رہنمائوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی ،اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے بھارتی مظالم اور کشمیری رہنمائوں کی گرفتاری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر معروف سماجی کارکن ماریہ اقبال ترانہ نے کہا کہ خرم پرویز کو 800صفحوں پر مشتمل رپورٹ لکھنے پر گرفتار کیاگیا ہے،جس میںانہوں نے بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیاکے سامنے لایا ہے،2مہینے سے وہ بھارت کی تحویل میں ہیں،کسی کو ان سے ملنے نہیں دیا جارہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کے کچھ اخبار بھی بند کردیئے ہیں،بھارت آزادی اظہار رائے کو بری طرح کچل رہا ہے۔

اس موقع پر حریت رہنما شمیم شال نے کہاکہ 8جولائی ے بعد کشمیریوں میں جو نیا جذبہ آیا ہے،وہ کبھی کم نہیں ہوگا،بھارت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اپنے ناپاک عزائم کے ذریعے کشمیری لوگوں کی بینائی چھین رہا ہے،مگر ایک زندہ بہادر قوم کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا۔مسلم انسٹیوٹ کے سربراہ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک اور خوفناک ہے،بھارت کشمیری رہنمائوں کی آوازوں کو دبارہاہے تاکہ اس کے مظالم کو دنیا کے سامنے نہ لایا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ ہم سب کی آواز کشمیریوں کی آواز ہے کے ساتھ بلند ہورہی ہے۔اس موقع پر حریت رہنما عبدالحمید لون،پی ٹی آئی رہنما فرح آغا اور ایڈووکیٹ نبیلہ ارشاد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔(خ م+ع ا)