ایم سی بی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پیشن میں اضافہ نہ ہونے پر اظہار برہمی

صدر مملکت کی ہدایات کے باوجود عمل درآمد بارے ایم سی بی حکام کی بے حسی

بدھ 16 نومبر 2016 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) مسلم کمرشل بینک کے ریٹائر ملازمین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک نے گزشتہ بائیس سال کے طویل عرصہ سے پینشنرز کی پینشن میں اضافہ روک رکھا ہے اور پینشنرز اس مہنگائی کے دور میں بہت قلیل پینشن لے رہے ہیں ۔ ایک بیوہ کو دو سو انیس روپے ماہانہ پینشن مل رہی ہے ، یہی ظلم بیوگان اور سابق ملازمین سے ہو رہا ہے ۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے بینک کی انتظامیہ و پاکستان کے صدر ، وزیراعظم ، وزیر خزانہ وار ملک کے مختلف عدالتوں کے دروازے کھٹکا چکے ہیں بینک کروڑوں کے حساب سے خریدا گیا ہے اب ہر سال اربوں کا منافع کما رہے ہیں مگر پینشن میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا۔گورنمنٹ اور بینک انتظامیہ تو ہماری درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیتی اور عدالتیں قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہماری درخواستیں رد کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ اس طرف توجہ نہیں دیتی کہ آخر انسانی حقوق قدرت کا قانون عدل و انصاف کا بھی ہے جس پر ہمیں جواب دہ ہونا ہے ۔ انسانی حقوق بھی ہمیں جنکا لحاظ عدالتوں کو کرنا چاہیے ۔ منسٹری آف فنانس کے 30-11-1977کے سرکلر کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔ اس سلسلہ میں موجود محترم صدر صاحب نے ہماری دادرسی کی اور حکم صادر فرمایا کہ ان کی پینشن گورنمنٹ پینشنرز کے حساب سے بڑھائی جائیں اور بقایا جات بھی دیے جائیں ۔

صدر صاحب کے حکم کے مطابق بینک کو 14جولائی 2016کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے درخواست کیکہ پندرہ دن کے اندر ان کی پینشن میں اضافہ کیا جائے اور بقایا جات بھی دیے جائیں مگر تین ماہ گزرنے کے باوجود نہ کوئی پینشن میں اضافہ ہوا اور نہ ہی بقایا جات دیے گئے ۔ اب بینک کو تکلیف ہے کہ کروڑوں کی رقم بقایا جات دینے پڑھیں گے ۔ جب بینک بیچا گیا تو کروڑوں روپے کے پینشن فنڈ میں جمع تھے جو اب تک یہ رقم بھی اربوں میں ہوجاتی مگر وہ رقم بھی بینک اپنے منافع میں ڈال رہا ہے ۔

اتنے عرصہ میں کسی کو توفیق نہیں ہوئی کہ ان لوگوں کا کوئی پرسان حال بنے اور ان کی دادرسی کرے ۔بالاآخر کار صدر مملکت صاحب نے ہماری التجا سن کی ہے اور اس حکم پر عمل درآمد کیا جائے ۔ مگر کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔خدارا صدر مملکت کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے اور پینشنرز کا حق عین انصاف و قانون کے تقاضوں کے مطابق دیا جائے اور حکم پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے ۔