مردان میڈیکل کمپلیکس میںزخمی نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے خلاف لواحقین کا احتجاج

بدھ 16 نومبر 2016 22:07

مردان۔16نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) مردان میڈیکل کیمپلکس میںزخمی نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے خلاف لواحقین کا ہسپتال میں توڑ پھوڑ اور ڈاکٹروں پر تشدد ، ڈاکٹروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں ،مظاہرین نے نوجوان کی لاش سڑک پر رکھ کر روڈ بلاک کردیا ،ڈاکٹروں نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کیا ڈاکٹروں اورمظاہرین نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات درج کرلیے گذشتہ شب وزیرصحت شہرام ترکئی کے آبائی شہر ضلع صوابی کے علاقہ یارحسین سے تعلق رکھنے والے نوجوان سلیمان ولد سنگ پارس خودکشی کی کوشش میں شدید زخمی ہوگیا تھا جسے بعدازاں ایم ایم سی لایاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا واقعے کے خلاف ورثاء نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹروں پر تشدد کیا ڈاکٹروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں مظاہرین کا موقف تھاکہ نوجوان ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے جان بحق ہواہے ڈاکٹروں نے نوجوان کی لاش سڑک پر رکھ کر مردان نوشہرہ روڈ کو بلاک کردیا واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات کئے جو مقدمے کے اندراج کی یقین دہانی پر منشتر ہوگئے ادھر واقعے کے خلاف ڈاکٹروں نے ہڑتال کی اور احتجاجاً اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کیا اورہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق محمود یوسفزئی کی رپورٹ پر 22مظاہرین کے خلاف 5مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امیرخان نے کہاہے کہ زخمی نوجوان بروقت علاج شرو ع ہوا اوراسے اضافی خون لگایاگیا تاہم زخمی نوجوان کا خون مسلسل بہہ رہاتھا جس کے باعث وہ چل بسا انہوںنے کہاکہ ہسپتال کے سیکورٹی اہلکاورں نے غفلت برتی ہے جن کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :