بنجر زمینوں کے مالکان کو درخت لگانے اور فش فارم بنانے کی ہدایت

بدھ 16 نومبر 2016 13:50

فیصل آباد۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) ماہرین ماہی پروری نے کہا ہے کہ فش فارم بنا کر بنجر زمینوںکو کارآمد بنایا جا سکتا ہے جبکہ درخت لگانے سے بھی بنجر زمینوں میں ذرخیزی لائی جا سکتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ مذکورہ اقدام کیلئے جہاں مقامی زرعی جامعات کے ماہرین زراعت ، زرعی سائنسدان اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں وہیں ان کی سفارش پر محکمہ ماہی پروری نے بھی کاشتکاروں کیلئے بلامعاوضہ مشاورتی و تکنیکی سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ فش فارمنگ سے نہ صرف انسانی خوراک میں لحمیات کی کمی کو پورا کیا جا سکتاہے بلکہ اس سے کاشتکاروںکی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ کاشتکاروںکو فش فارمنگ کے جدید طریقوں سے روشناس کروانے کیلئے مقامی زرعی جامعہ اور محکمہ ماہی پروری کے اشتراک سے ڈویژن ، ضلع ، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر تربیتی سیمینارز کا انعقاد کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے جس کے انتہائی مفید اثرات مرتب ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ناکارہ اور بنجر زمینوں میں درخت لگانے سے بھی ذرخیزی آ جاتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کسان ، کاشتکار ، زمیندار زمین کی ساخت اور ماحول کے مطابق ماہرین زراعت کے مشورہ سے ایسے درختوںکا انتخاب کریں جو بیک وقت غذ ا ، ایندھن ، جنگلی حیات کے فروغ اور بنجر زمینوں کی ذرخیزی کیلئے مفید ثابت ہو سکیں ۔\