شاہ عبداللطیف بھٹائی کا شمار دنیا کے عظیم شاعروںاور مفکروں میں ہوتا ہے ، ثروت اعجاز قادری

آپ کے صوفیانہ کلام کے سبب سندھ دھرتی میں دین اسلام تیزی سے پھیلا اور ظلمتوں کے سائے ختم ہوگئے

منگل 15 نومبر 2016 22:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ شاہ عبدللطیف بھٹائی کا شمار دنیا کے عظیم شاعروںاور مفکروں میں ہوتا ہے ،آپ نے امن ،محبت ،رواداری اور احترام انسانیت کا درس دیا ،آپ کے کلام میں اسلامی روح ،اسلام دوستی ،حب الوطنی ،انسان اور انسانیت سے محبت ،زندگی کا حسن اور عشق کی بلندی پائی جاتی ہے ،آپ کے صوفیانہ کلام کے سبب سندھ دھرتی میں دین اسلام تیزی سے پھیلا اور ظلمتوں کے سائے ختم ہوگئے ،آپ کی شاعری نے نبی کریم ﷺ سے عشق کا جذبہ بیدار کیا ،آپ نے دنیا کو پیغام دیاکہ یہ کائنات سرکار دو عالم ﷺکے طفیل وجود میں آئی ہے ،محکمہ اوقاف اور حکومت سندھ درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائی کے مزار اور زائرین کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنائے ،مزارات پر دھماکے کرنے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ،مزار ات اولیاء روحانیت امن وسلامتی کے مینار ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ بھارت اسلام اور پاکستان کے خلاف دہشتگردی بند کردے ،بصورت دیگر حکومت پاکستان پر دبائو ڈالیں گے کہ وہ بھارت کے خلاف جہاد کا اعلان کرئے ،پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اس کی حفاظت ہم اپنی زندگی سے بھی زیادہ عزیز سمجھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر اور سرحدوں پر کھلی دہشتگردی کررہا ہے جو تشویشناک عمل ہے عالمی برادری نے چشم پوشی اختیار کئے رکھی تو اس کے خطرناک نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں جو خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے ،پاکستان کی پرامن پالیسی کو کمزوری نہیں سمجھا جائے ،مودی سرکار انتہاپسندانہ طرز عمل جاری رکھے ہوئے ہے ایک طرف بے گناہ کشمیریوں کو ظلم وبربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کے اندر اور باہر دہشتگردی کررہا ہے جس کی ہر فورم پر مذمت اور بھارتی دہشتگردی کو روکنے کیلئے عالمی سطح پر اقدامات کئے جائیں ،اقوام متحدہ صرف مذمت سے کام نہ چلائے بلکہ بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کرکے نہتے کشمیر یوں پر مظالم بند اور پاکستانی سرحدوں پر بھارتی جارحیت بند کرائی جائے۔

متعلقہ عنوان :